اسلام آباد (وقائع نگار) ایڈیشنل ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن جج محمد افضل مجوکا نے بانی پی ٹی آئی اور بشریٰ بی بی کے خلاف دوران عدت نکاح کیس میں سزا کے خلاف مرکزی اپیلوں پر سماعت آج تک ملتوی کر دی۔ خاور مانیکا کے وکیل زاہد آصف چوپدری نے کہا کہ عدالت کے سامنے اعتراض اٹھایا گیا کہ کریمنل کیس کی جگہ سول کیس بنتا ہے، دونوں ملزموں کی جانب سے آج تک سول کیس کے حوالے سے کوئی اپیل دائر نہیں کی گئی، کیا ان کی جانب سے پہلے طلاق ہونے کے حوالے سے کوئی اپیل کی گئی؟ کریمنل کورٹس میں فیصلے حلف پر نہیں کئے جا سکتے، جرح کے دوران بانی پی ٹی آئی کی جانب سے حلف لینے کی بات کی گئی، خاور مانیکا نے اس آفر کو قبول کر لیا، حلف اٹھانے کی حوالے سے خاور مانیکا کے وکیل نے جرح کے دوران بانی پی ٹی آئی کا دیا گیا بیان پڑھ کر سنایا۔ وکیل نے کہا کہ اعلیٰ عدلیہ کے ججز کی توہین پر نوٹس ہوجاتا ماتحت عدالتوں کے ججز کی توہین پر نوٹس کیوں نہیں ہوتا، بانی پی ٹی آئی کی جانب سے قوم سے معافی مانگی جاتی تو شکایت کنندہ خاور مانیکا بھی معاف کر سکتے ہیں، اس عدالت نے دیکھنا ہے کہ شکایت تاخیر سے جان بوجھ کر درج کرائی گئی یا نہیں، قانون میں کوئی قدغن نہیں کہ شکایت کتنے عرصے بعد درج کرائی گئی، محمد حنیف کی شکایت کے بعد شکایت کنندہ خاور مانیکا کو اس معاملے کا علم ہوا ہے، خاور مانیکا کے وکیل نے عدالت میں خاور مانیکا کا ویڈیو بیان چلانے کی استدعا کی جس پر خاور مانیکا کے ساتھ خاور مانیکا کے صاحبزادے کا ویڈیو بیان بھی عدالت کے سامنے چلایا گیا، وکیل نے کہا کہ بانی پی ٹی آئی اور خاور مانیکا کے صاحبزادے نے یکم جنوری کے نکاح سے انکار کیا، خاور مانیکا کے وکیل نے پی ٹی آئی کا تردیدی آفیشل لیٹر عدالت کے سامنے پیش کیا، جج نے استفسار کیا کہ ٹرائل کورٹ میں جب خاور مانیکا کا بیان ہوا تب یہ دستاویزات پیش کی گئیں، وکیل نے کہا کہ اس وقت نہیں پیش کیا گیا، ٹرائل کورٹ کے سامنے خاور مانیکا کا بیان چلایا گیا مگر ان کے صاحبزادے کا بیان نہیں چلایا گیا، فاضل جج نے کہا آپ کا گواہ تو کہتا ہے مجھے دوسرے دن ہی شادی کا پتا لگ گیا تھا، آپ لوگ طلاق کو تو مانتے ہیں، آپ دونوں فقہ حنفی کے پیروکار ہیں اور حنفی میں تین طلاق کے بعد رجوع کا حق ختم ہو جاتا ہے، وکیل نے کہا کہ شکایت میں پتا لگا کہ عدت میں نکاح کیا گیا، جج نے کہا کہ فقہ کے نظریات کو کورٹ میں چیلنج نہیں کیا جا سکتا ہے، یہ فقہ حنفیہ سے ہیں اور اس کے مطابق طلاق ہوگئی ہے تو عدت کا کیس تو بنتا ہی نہیں ہے، وکیل نے کہا کہ ان کے مطابق اگر شکایت کنندہ نے کسی پریشر میں شکایت درج کرائی ہے تو ان کو ثابت کرنا ہو گا، میرے خلاف ایک مقدمہ درج ہوا اس کے بعد ضمانت ہوئی تو میں رہا ہو گیا، ثابت کیسے ہوا کہ میں دباؤ میں تھا، دو گواہ بانی پی ٹی آئی کے اپنے بندے تھے، عون چوہدری بانی پی ٹی آئی کے پرسنل سیکرٹری تھے اور مفتی سعید پی ٹی آئی کے کور کمیٹی کے رکن تھے، میں کل عدت اور کچھ ججمنٹس پر دلائل دوں گا، عثمان ریاض گل نے کہا کہ اگر ممکن ہو تو یہ اپنے پوائنٹس بتا دیں ہم اس پر جواب الجواب آج دے دیتے ہیں یہ کل دلائل مکمل کرلیں گے، کیس کی پراسیکیوشن کے لئے ہمارے پاس دو آپشن تھے کہ دستاویزات یا زبانی طور پر ثابت کرسکیں۔ عدالت نے کیس کی سماعت آج ساڑھے 8 بجے تک ملتوی کر دی۔
طلاق ہو گئی تو فقہ حنفی کے مطابق عدت کیس بنتا ہی نہیں: جج افضل مجوکا
Jul 13, 2024