مری کے چند سو طلبا کے داخلو ں کا نو ٹیفکیشن ، طلبا وطالبات ،مقامی افراد کا احتجاج 

  مری  ( نامہ نگار خصوصی ) کوہسار یونیورسٹی کے قیا م کے بعد مری میں گورنمنٹ بوائز و گرلز کالجز  کے خا تمے کے بعد مقامی حلقوں کے احتجاج کے بعد کالجز میں مخصوص داخلوں کا نوٹیفکیشن تو جاری کر دیا گیا لیکن اس سال مری کے ہزاروں طلباء و طالبات نے میڑک کے امتحانات میں کامیابی حاصل کی لیکن کالجز میں صرف چند سو طالبات کے داخلے کی یقین دہانی کروائی گئی اس سلسلہ میں مری جی پی او چوک اور جھیکاگلی کے مقام پر دو مختلف مظاہروں میں مقامی طلباء و طالبات کے علاوہ عوام کی بڑی تعداد نے شرکت کی مظاہرین نے مطالبہ کیا کہ کالجز کو اپنی اصلی حالت میں بحال کر کے پروفیسرز صاحبان کے تبادلے فوری منسوخ کئے جائیں تاکہ مری کے طلباء وطالبات کا مسقبل تاریک ہونے سے بچایا جا سکے مظاہرین نے پلے کارڈ اٹھا رکھے تھے جن پر کالج کی بحالی اور مری کے نواجوانوں کے مستقبل تاریک ہو نے سے بچانے کے لئے  نعرہ درج تھے۔ اس موقع پر مقررین ڈاکٹر اشفاق عباسی ظہیر چاچو حماد سکندر عبا سی ایم ایس او کے صدر زبیر احمد اور دیگر نے خطاب کر تے ہوئے کہا کہ یونیورسٹی کے نام پر کالجز کا خاتمہ کسی صورت منظور نہیں اس سال مری میں ہزاروں طلباء و طالبات نے میڑک کا امتحان پاس کیا اور یونیورسٹی انتظامیہ نے چند طلباء کے داخلے کی یقین دہانی کروائی کیا اب مری کے بچے اور بچیاں انٹرمیذیٹ کے لیے دوسرے شہر میں جا کر تعلیم حاصل کریں گے اور پھر آکر یونیورسٹی میں داخلہ لیں گے یہ کسی صورت قابل قبول نہیں ہے حکومت سنجیدگی کا مظاہرہ کرے اور یونیورسٹی کی نئی عمارت کی تعمیر کے لئے نہ صرف فنڈز جاری کرے بلکہ یونیورسٹی کے لئے بروری کے مقام پر مختص کی گئی زمیں جس پر قبضہ مافیا نے مبینہ طور پر قبضہ جما رکھا ہے اس کو بازیاب کرواکر عمارتوں کی تعمیر کو یقینی بنایا جائے تاکہ مری کے بچے اور بچیوں کا مستقبل تاریک ہونے سے بچایا جا سکے.۔

ای پیپر دی نیشن