رفاقتوں کا سفر

پاکستان میں سیاحت کے شعبے کو فروغ دینے کی شدید ضرورت ہے جس سے ملک کو بڑا زرمبادلہ ملے گا، اسکے لئے بیرون ملک رہنے والے پاکستانی ادیب فاروق احمد خان کی کتاب کو مشعل راہ بنایا جاسکتاہے جس میں بہاولپور کے چولستان کے چھْپے کئی اہم باب اجاگر کیے گئے ہیں. یہ بات قونصل جنرل خالدمجید نے چولستان کے حوالے سے اک کتاب کی تقریب رونمائی میں کہی،. 
فاروق احمد کی کتاب ''رفاقتوں کا سفر'' کی تقریب رونمائی کا جدہ میں منعقد ہوئی، جسکا اہتمام سابق صدر ''پاکستان انوسٹمنٹ فورم'' چوہدری شفقت محمود نے کیااس موقعے پر چوہدری شفقت محمود نے کہا کہ پاکستان کے ہر شہر کی اک تاریخ ہے، ہمیں اس میں سیاحتی تاریخ کے حوالے سے ثقافتی ورثے متعارف کروا کے پاکستان کا سافٹ امیج اجاگر کرناچاہئیے، اس سے ملک کے زدمبالہ میں اضافے کا زریعہ بنایا جا سکتا ہے، چوہدری شفقت محمود نے فاروق احمد کی چولستان میں فلاحی کاموں پر روشنی ڈالتے ہوئے کہا کہ تعلیم، صحت، ادب، ثقافت، تہذیب کونمایاں کرنے میں فاروق احمد کا بڑا اہم کردار ہے اس کام میں انکی اہلیہ شاعرہ و ادیبہ رضیہ ملک نے بھرپور اور شانہ بشانہ ساتھ دیا، چوہدری شفقت محمود نے بتایا کہ 2018ء￿ میں جب وہ ایک پروجیکٹ کیلیے مرحوم دوست عاشق حسین کے ہمراہ بہاولپور گئے جہاں نواب آف بہاولپور اور مختلف تاریخی حوالے سے فاروق احمد خان نیبڑی اہم معلومات فراہم کی اسکے مقابلے میں انکی کتاب ''رفاقتوں کا سفر'' اک ادھوری کتاب ہے اس مزید اضافے کی ضرورت ہے، انہوں نے کہا کہ ہمیں اپنے ملک کے مثبت امیج کو بلند کرنے پر کام کرنا چاھئیے کہ یہی
 اصل وطن کی مٹی سے محبت و عقیدت کی دلیل ہے، آج پاکستان میں مایوسی کی فضاء￿ کو ختم کرنے کی جتنی ضرورت ہے شاید پہلے کبھی نہ تھی، تقریب سے قونصل جنرل خالد مجید کا کہنا تھا کے فاروق احمد خان کی کتاب میں بہت سے موضوعات کا ِاحاطہ کیاہے، وہ ہمارے اصل ہیرو اور پاکستان کا قیمتی اثاثہ ہیں. انکی چولستان کے لئے طبی و تعلیمی اداروکے قیام اور دیگر فلاحی خدمات قابل ستائش ہے.خاص طور پہ چولستان ڈیولپمنٹ کونسل کا تعاون اور چولستان ایوارڈ کا اجراء￿ ایک اہم کارنامہ ہے. فاروق احمد خان کی اہلیہ رضیہ ملک نے تقریب کی نظامت کرتے ہوئے آئے مہمانوں کا شکر ادا کیا آئندہ آنیوالی کتاب نام ''َسانولی کا سایہ'' تجویز کرنے کا اعلان بھی کیا، عالمی اردو مرکز کے سکریٹری جنرل عامر خورشید رضوی نے کہا کہ اج کے مایوسی اور گھٹن کے ماحول میں کتاب لکھنا قوم کو حوصلہ دیناہے،حاضرین میں اسکانکم کے پروجیکٹ منیجر ندیم آفتاب صدیقی نے کہا کہ اک کتاب پڑھنے کیلئے بیسیوں کا کتاب مطالعہ ضروری ہوتا،. لیکن فاروق احمد خان نے چولستان کی مٹی کا کمال احاطہ کیا ہے۔
سمندر پاکستانیوں نے ریکارڈ ذرمبادلہ بھیجا
سعودی عرب سر فہرست
اسٹیٹ بینک آف پاکستان نے کہا ہے کہ ’جون 2024 کے دوران اوورسیز پاکستانیوں کی ترسیلات زر 3 ارب 20 کروڑ ڈالر رہیں‘۔ 
جون کے دوران ترسیلات زر میں سالانہ بنیادوں پر 44.4 فیصد اضافہ درج کیا گیا۔بیان کے مطابق مجموعی طور پر مالی سال 2024 کے دوران 30.3 ارب ڈالر آئے۔ اس میں 10.7 فیصد اضافہ ریکارڈ کیا گیا جبکہ مالی سال 2023 میں 27.3 ارب ڈالر پاکستان بھیجے گئے تھے۔جون 2024 میں سعودی عرب سے 808.6 ملین ڈالر، متحدہ عرب امارات سے 654.3 ملین ڈالر، برطانیہ سے 487.4 ملین ڈالر اور امریکہ سے 322.1 ملین ڈالر بھیجے گئے۔یاد رہے کہ اس سے قبل پاکستان کے مالی سال 24-2023 کے جاری کردہ اقتصادی سروے میں بتایا گیا تھا کہ رواں مالی سال کے دوران (جولائی تا مارچ) سمندر پار پاکستانیوں نے 23.8 ارب ڈالر کی ترسیلات زر پاکستان بھیجیں۔ گذشتہ سال کی نسبت ترسیلات زر میں 3.5 فیصد کا اضافہ ہوا۔گذشتہ سال اس عرصے کے دوران سمندر پار پاکستانیوں نے 23 ارب ڈالر کی ترسیلات زر پاکستان بھیجیں تھیں جبکہ ملک میں 1.5 ارب ڈالر کی براہ راست سرمایہ کاری ہوئی۔

ای پیپر دی نیشن

میں نہ مانوں! 

خالدہ نازش میری سکول کی ایک دوست کو ڈائجسٹ پڑھنے کا بہت شوق تھا ، بلکہ نشہ تھا - نصاب کی کوئی کتاب وہ بے شک سکول بستے میں رکھنا ...