دوران عدت نکاح کیس میں بشریٰ بی بی اور بانی پی ٹی آئی کی سزائوں کیخلاف اپیلیں منظور کر کے دونوں کو بری کرنیکا حکم دے دیا۔اسلام آباد عدالت نے بانی پی ٹی آئی عمران خان اور بشریٰ بی بی کیخلاف دوران عدت نکاح کیس میں سزا کیخلاف مرکزی اپیلوں پر سماعت کا محفوظ فیصلہ سنا دیا،ایڈیشنل سیشن جج افضل مجوکا نے سزا کیخلاف اپیلوں پر فیصلہ سنایا ۔خیال رہے کہ اس سے قبل ٹرائل کوٹ نے بانی پی ٹی ائی اور بشریٰ بی بی کو قصوروار قرار دیتے ہوئے سات، سات سال قید کی سزا سنائی تھی، 25 نومبر 2023 کو بشریٰ بی بی کے سابقہ شوہر خاور مانیکا کی جانب سے اسلام آباد کی مقامی عدالت میں شکایت دائر کی گئی تھی۔سینئر سول جج قدرت اللہ نے 3 فروری 2024 کو بانی پی ٹی آئی اور بشریٰ بی بی کو سزا سنائی تھی، 23 فروری 2024 کو بانی پی ٹی آئی اور بشریٰ بی بی کی سزا کے خلاف اپیلیں دائر کی گئی تھی، 23 مئی 2024 کو سیشن جج شاہ رخ ارجمند نے سزا کیخلاف اپیلوں پر فیصلہ محفوظ کیا تھا .29 مئی کو خاور مانیکا کی جانب سے عدالت پر عدم اعتماد کا اظہار کر دیا گیا ،خاور مانیکا کے عدم اعتماد پر سیشن جج شاہ رخ ارجمند نے فیصلہ سنانے کے بجائے اپیلیں کسی دوسری عدالت کو منتقل کرنے کیلئے اسلام آباد ہائیکورٹ کو خط لکھ دیا۔3 جون کو اسلام اباد ہائیکورٹ کی جانب سے اپیلیں ایڈیشنل سیشنز جج افضل مجوکا کو منتقل کی گئیں، 13 جون کو اسلام آباد ہائیکورٹ نے دوران عدت نکاح کیس میں سزا معطلی کی درخواستوں پر دس روز جبکہ مرکزی اپیلوں پر ایک ماہ میں فیصلہ کرنے کا حکم صادر کیا ،ایڈیشنل سیشن جج افضل مجوکا نے 27 جون کو بانی پی ٹی آئی اور بشریٰ بی بی کی دوران عدت نکاح کیس میں سزا معطلی کی درخواستیں مسترد کردی تھی۔
دوران عدت نکاح کیس:بشریٰ بی بی اور بانی پی ٹی آئی کی سزائوں کیخلاف اپیلیں منظور،بری کرنیکا حکم
Jul 13, 2024 | 15:16