آزاد کشمیرقانون سازاسمبلی کا اجلاس ڈپٹی سپیکر مہرانساء کی زیر صدارت ہواجس میں وزیر خزانہ عبدالرشید عباسی نے بجٹ پیش کیا۔ آئندہ مالی سال کے لیے بجٹ کا مجموعی حجم چوالیس ارب چون کروڑ نوے لاکھ روپے رکھا گیا ہے۔ بجٹ میں ترقیاتی کاموں کے لئے آٹھ ارب اٹھائیس کروڑچالیس لاکھ جبکہ غیر ترقیاتی اخراجات کے لئے چھتیس ارب چھبیس کروڑ پچاس لاکھ روپے رکھے گئے ہیں۔ بجٹ خسارہ پانچ ارب روپے ہے جو حکومت پاکستان پوراکرے گی۔ بجٹ میں تعلیم کے لیے ساڑھے تریسٹھ کروڑ اور محکمہ صحت کے لیے دوارب اٹھاون کروڑ تئیس لاکھ مختص کیے گئے ہیں۔ زراعت کے لیے تینتیس کروڑ باسٹھ لاکھ، صنعت کےلیے سات کروڑبیاسی لاکھ، اور ماحولیات کےلیے ڈیڑھ کروڑروپے رکھے گئے ہیں۔ جنگلات و ماہی پروری کےلیے اڑتالیس کروڑ سولہ لاکھ ،محکمہ تعمیرات کے لیے ایک ارب سینتالیس کروڑ ،کھیلوں کے فروغ کےلیے چار کروڑ چوالیس لاکھ اورآئی ٹی کےلیے بیس کروڑ روپے مختص کئے گئے ہیں۔ بجٹ میں لوکل گورنمنٹ کے لیے پچیس کروڑپچاسی لاکھ اور سرکاری ملازمین کی پینشن کے لیے دو ارب تیس کروڑ روپے کا اعلان کیا گیا ہے۔