مہدی حسن خان عرصہ دراز سے علیل تھے جو کہ کراچی کے آغا خان ہسپتال میں انتقال کرگئے۔،انیس سوسینتالیس میں پاکستان بننے کے بعد مہدی حسن بیس سال کی عمرمیں اپنے خاندان کے ہمراہ پاکستان پہنچے اور مالی حالات دگرگوں ہونے کے باعث انہیں ایک سائیکل کی دکان پرکام کرناپڑا،تاہم ان مشکل حالات میں بھی مہدی حسن نے گائیکی کی پریکٹس جاری رکھی،انہوں نےغزل گائیکی کاباقاعدہ آغاز انیس سو باون میں کراچی سٹوڈیوسےکیا،شہنشاہ غزل کے نام سے جانے والے گلوکارمہدی حسن غزلوں کے بہترین گائیک اورپلے بیک سنگر تھے،مہدی حسن کوبہترین کار کردگی پر ہلال امتیاز اور تمغہ امتیاز سے نوازا گیا،برصغیر کے اس عظیم غزل گائیک کو نیپال میں گورکھا دکشینا باہو ایوارڈ جبکہ انیس سو انہترمیں انہیںجالندھر میں سہگل ایوارڈ سے بھی نوازا گیا،مہدی حسن پچیس ہزار سے زیادہ فلمی غیر فلمی گیت اور غزلیں گاچکےہیںمہدی حسن گزشتہ کافی عرصے سے فالج کے عارضے میں مبتلا تھے اور گزشتہ دنوں سانس کی تکلیف کے باعث انہیں کراچی کے ایک نجی ہسپتال میں داخل کروایا گیا،ہسپتال میں انھیں مصنوعی طریقے سے آکسیجن فراہم کی جا رہی تھی۔مہدی حسن کے انتقال پر صدر، وزیراعظم، وزیر اطلاعات اور دیگر رہنماؤں سمیت فنکاروں نے بھی اظہار تعزیت کیا ہے۔