اسلام آباد ميں ميڈيا سے بات چيت ميں رحمان ملک نے کہا کہ بعض اينکرز ريٹنگ بڑھانے کيلئے ان کا نام گھسيٹتے ہيں، ان کے خلاف قانونی کارروائی کے لئے اپنے وکلاء کو ہدايت کر دی ہے.اگر مقدمے سے تعلق ثابت ہوجائے تو وہ سیاست چھوڑ دیں گے۔ انہوں نے کہا کہ ارسلان افتخار کيس سپريم کورٹ ميں زير سماعت ہےاس لئےوہ کوئی تبصرہ نہيں کريں گے،مشير داخلہ نے ملک رياض کو سپريم کورٹ میں پیشی کے موقع پر سکیورٹی فراہم کرنے کی خبروں کی تردید کی۔ ان کا کہنا تھا کہ شرپسند عناصر کی جانب سے شاہراہ دستور پر حکومت اور سپريم کورٹ کے خلاف احتجاج کی اطلاع تھی اس لئے کسی ناخوشگوار صورت حال سے بچنے کے لئے ملک رياض اور ارسلان افتخار کو يکساں سکيورٹی فراہم کی گئی۔ رحمان ملک نے کہا کہ چيف جسٹس سميت وی آئی پيز کے بچے دہشت گردوں کی ہٹ لسٹ پر ہيں اور وہ رجسٹرار سپريم کورٹ کے توسط سے ارسلان افتخار سے کہتے ہيں کہ وہ کسی محفوظ مقام پر منتقل ہو جائيں ۔