اسلام آباد (آن لائن + ثناءنیوز) وفاقی وزیر برائے پانی و بجلی خواجہ محمد آصف نے کہا ہے کہ حکومت کی بھرپور کوشش ہے کہ ملک میں لوڈ شیڈنگ کے مسئلے کو جلد از جلد حل کیا جائے اور بجلی کی پیداوار میں خاطر خواہ اضافہ کیا جائے۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے پاکستان میں امریکہ کے پروگرام برائے اقتصادی ترقی کے چار رکنی وفد سے ملاقات کے دوران کیا۔ امریکی وفد کی قیادت پاکستان میں مشن ڈائریکٹر جوناتھن کونلے کر رہے تھے۔ وفاقی وزیر نے کہا کہ تیل سے چلنے والے پلانٹس کو درآمدی کوئلے پر منتقل کیا جانے کا منصوبہ ہے جس سے پیداواری لاگت میں کمی ہو گی۔ گردشی قرضے کو ختم کرنے کیلئے بھی پلان تشکیل دے دیا گیا ہے۔ لائن لاسز میں کمی اور بجلی چوری کی روک تھام کیلئے بھی اقدامات تجویز کئے ہیں اور بجلی کی تمام تقسیم کار کمپنیوں کو خودمختار بنایا جائے گا۔ انہوں نے امریکی ادارے کی طرف سے ایک تقسیم کار کمپنی کو ماڈل کمپنی بنانے کی تجویز سے اتفاق کیا۔ قبل ازیں جوناتھن کونلے نے کہا کہ توانائی بحران کے خاتمے کیلئے امریکہ پاکستان سے ہر ممکن تعاون اور مدد فراہم کرے گا۔ انہوں نے کہا کہ بجلی کے مختلف منصوبوں اور تکنیکی معاونت اور تربیت کیلئے امریکہ 853 ملین ڈالر کی سرمایہ کاری کر رہا ہے۔ دریں اثناءایک نجی ٹی وی سے گفتگو کرتے ہوئے خواجہ محمدآصف نے کہا کہ ملک سے بجلی کے بحران کے خاتمے کےلئے ہم بھارت سمیت ہر اس ملک سے بجلی خریدنے کی کوشش کریں گے۔ جہاں سے ہمیں سستی پڑے۔ ایران ہمارا برادر اسلامی ملک ہے اس سے بھی بجلی درآمد کریں گے۔ وفاقی وزیر نے کہا کہ سی این جی سٹیشنوں کا مستقبل تاریک ہے۔ صنعتوں کو چلانے کے لئے سی این جی مہیا کی جائے گی تاکہ انڈسٹری چلے اور لوگوں کو روزگار ملے۔ انہوں نے کہا بجلی اور گیس سیکٹرز میں کروڑوں روپے بنانے والوں کا ضرور حساب ہو گا۔ انوہں نے کہا کہ بعض لوگوں نے دو دو کروڑ روپے کی لینڈ کروزر اور بی ایم ڈبلیو میں سی این جی لگوا رکھی ہے۔