اسلام آباد (خبر نگار + نوائے وقت رپورٹ) وفاقی بجٹ 2013-14ءکیلئے توانائی کیلئے 225 ارب مختص کئے گئے ہیں۔ ترقیاتی بجٹ 540 ارب روپے کا ہو گا، شاہراہوں اور رابطہ سڑکوں کی تعمیر کیلئے 63 ارب روپے مختص کئے جائیں گے، وفاقی وزیر خزانہ اسحاق ڈار نے بجٹ تقریر میں کہا کہ کراچی اور حیدر آباد کے درمیان موٹروے ایم۔ 9 منصوبہ مکمل کیا جائے گا۔ انہوں نے کہا صارفین اپنے بجلی کے بل بروقت ادا کریں تاکہ بجلی کی بلاتعطل فراہمی یقینی بنائی جا سکے۔ بجلی کے بلوں کی عدم ادائیگی کے باعث بجلی کی فراہمی متاثر ہو رہی ہے، نندی پور پراجیکٹ انتہائی کم لاگت کا منصوبہ ہے جسے مجرمانہ طور پر نظرانداز کیا گیا، ہماری حکومت نے نندی پور منصوبے کو 18 ماہ میں پایہ تکمیل تک پہنچانے کا فیصلہ کیا ہے۔ پاور سیکٹر میں 59 ارب روپے منصوبے میں شامل ہیں۔ نندی پور پاور پراجیکٹ کو نقصان پہنچانے والوں کے خلاف کارروائی ہو گی۔ اس میں کچھی کینال، پٹ فیڈر، منگلا ڈیم کی اونچائی میں اضافہ اور دیگر منصوبے شامل ہیں۔ توانائی کے اضافی پیداوار کیلئے 225 ارب روپے انرجی سرمایہ کاری پر لگائیں گے۔ اس میں نیلم جہلم، بھاشا ڈیم، تھرکول پراجیکٹ، الائی کھادر منصوبہ اور گدو پاور کی اپ گریڈیشن، ٹرانسمشن لائن کی بہتری سمیت کئی منصوبے اس کا حصہ ہونگے۔ سستی بجلی کی پیداوار اور ملک کو آلودگی سے بچانے کیلئے بھی اقدامات کر رہے ہیں۔ مظفرگڑھ اور جامشورو پلانٹس کوئلے پر منتقل کر کے 3120 میگاواٹ سستی بجلی حاصل کی جائے گی۔ رابطہ / لنک روڈ کی ضرورت ہے جو ترقی کی بنیاد ہوتی ہے اس لئے شاہراہوں کا جال بچھا کر غربت کا خاتمہ کرینگے۔ گوادر کو شمالی علاقوں سے جوڑنے کیلئے چھوٹے سیکشن کی تعمیر کیلئے فوری انتظامات کر رہے ہیں جبکہ ایم 4 اور ایم 9 پر بھی کام کرینگے۔ گوادر کو اکنامک زون بنایا جائے گا۔ گوادر سے شمالی علاقوں تک موٹروے بنے گی۔ کاشغر سے گوادر تک ایکسپریس وے اور ریلوے لائن تعمیر کی جائے گی۔ اسحاق ڈار نے بجلی کی پےداوار مےں اضافہ اور سستی بجلی کے حصول کے لئے انرجی مکس کو بہتر کرنے اور پن بجلی کے منصوبوں کی تکمےل کے لئے 225 ارب روپے مختص کرنے کی تجوےز پےش کی۔ ان منصوبوں مےں ایک ہزار مےگاواٹ کا نےلم جہلم ہائےڈل پاور پراجےکٹ، 4 ہزار 5 سو مےگاواٹ کا بھاشا ڈےم منصوبہ، 6 سو مےگاواٹ کا چشمہ نےوکلےئر منصوبہ، چین کی مدد سے کراچی مےں جاری 11 سو مےگاواٹ کے دو الگ الگ کراچی کوسٹل پاور پراجےکٹس، 122 مےگاواٹ کا خال خاور پاور پراجےکٹ، 122 مےگاواٹ کا الائی خاور پراجےکٹ، کمبائن پاور پراجےکٹ، 425 مےگاواٹ کا نندی پور پاور پراجےکٹ، 747 مےگاواٹ کے گدو پاور پراجےکٹ کی اپ گرےڈےشن، 31 سو مےگاواٹ کے مظفر گڑھ اور گدو پاور پلانٹس کی کوئلے پر منتقلی اور اس کے علاوہ متعدد ٹرانسمےشن لائنز کی بہتری، گرڈ سٹےشنز کی تعمےر اور بجلی کے تقسےم کار نظام کو بہتر بنانے کے منصوبے شامل ہےں۔ 2013-14ءکے سالانہ ترقیاتی پروگرام میں مختلف ڈیموں، بیراجوں اور دیگر آبی ذخائرکی تعمیر کے لئے مجموعی طورپر 57 ارب 84 کروڑ روپے مختص کئے گئے ہیں، منگلا ڈیم واٹر شیڈ منصوبے کے لئے 7 کروڑ 31 لاکھ روپے، ست پارہ ڈیم کے لئے 17 کروڑ پچاس لاکھ روپے، چشمہ رائٹ بنک کنال کے لئے دو کروڑ روپے، گریٹر تھل کنال فیز 1 کے لئے 30 کروڑ روپے، سکھر بیراج کی بہتری اور بحالی کے لئے 25 کروڑ روپے، راولپنڈی میں مجاہد ڈیم کی تعمیر کےلئے 46 کروڑ 21 لاکھ 83 ہزار، گومل زام ڈیم کےلئے دو ارب روپے، کرم تنگی ڈیم کےلئے تین ارب روپے، نئی گاج ڈیم کےلئے تین ارب روپے، دراوٹ ڈیم کےلئے دو ارب 50 کروڑ روپے، نولانگ ڈیم کےلئے دو ارب پچاس کروڑ روپے، منگلا ڈیم واٹر شیڈ منصوبے کےلئے 7 کروڑ 31 لاکھ روپے اور ست پارہ ڈیم کےلئے 17 کروڑ پچاس لاکھ روپے رکھے گئے ہیں۔