اسلام آباد (سہیل عبدالناصر+ نوائے وقت رپورٹ) نئے مالی سال کے بجٹ میں دفاع اور اس کے ذیلی شعبوں کیلئے بیاسی ارب روپے کا اضافہ کرتے ہوئے دفاع کیلئے کل 627 ارب بائیس کروڑ ساٹھ لاکھ روپے مختص کئے گئے ہیں۔ اختتام پذیر رواں مالی سال میں دفاع کیلے پانچ کھرب پنتالیس ارب روپے رکھئے گئے تھے تاہم دفاعی بجٹ کا نظر ثانی شدہ حجم پانچ کھرب ستر ارب تک پہنچ گیا تھا۔ اگرچہ رواں مالی سال کے دفاعی بجٹ میں بظاہر تیرہ فیصد کا اضافہ کیا گیا ہے لیکن پاکستان کی جی ڈی پی، افراط زر اور بھارت کے بڑے دفاعی بجٹ کے مقابلہ میں یہ قابل قدر اضافہ نہیں۔ گزشتہ کئی برسوں سے پاکستان کے دفاعی بجٹ میں غیر معمولی اضافے کا سلسلہ رکا ہوا ہے جس کا اندازہ ان اعداد و شمار سے لگایا جا سکتا ہے کہ مالی سال 2009/2010 میں دفاعی بجٹ کیلئے تین کھرب تینتالیس ارب مالی سال 2010/2011میں چار کھرب چوالیس ارب روپے مختص کئے گئے تھے۔ دفاع بجٹ میں خاطر خواہ اضافہ نہ ہونے کی وجہ سے مسلح افواج کو جدید بنانے کے منصوبے متاثر ہوں گے۔ دفاعی بجٹ کا بڑا حصہ بری فوج، پاک فضائیہ اور پھر پاک بحریہ کے حصہ میں آتا ہے۔ حال میں پاک فضائیہ نے انکشاف کیا ہے کہ اسے 2007 سے جدید کاری کیلئے فنڈز نہیں دئیے جس کے باعث پاک فضائیہ کو جدید فضائی افواج کے ہم پلہ بنانے کے منصوبہ پر عمل روک دیا گیا ہے۔ پاکستن اور بھارت کے دفاعی بجٹ کا کوئی موازنہ نہیں کیا جا سکتا۔ ماہرین کے مطابق دفاعی بجٹ کسی ملک کی جی ڈی پی کے تین فیصد کے برابر ہونا چاہئے۔ بھارت کی معیشت کا حجم بہت بڑا ہے۔ اس اعتبار سے اس کی جی ڈی پی کا حجم بھی بڑا ہے۔ پاکستان کو اپنے قلیل وسائل مدنظر رکھتے ہوئے ضروریات کے مطابق دفایع بجٹ کا تعین کرنا ہے۔ ماہرین کا کہنا ہے کہ پاکستان میں دفاع بجٹ کا حجم مسئلہ نہیں بلکہ مالی بدانتظامی، کرپشن اور وسائل سے بھرپور استفادہ نہ کرنا اصل چیلنج ہے۔ فوجی ذرائع کا کہنا ہے کہ دفاعیبجٹ کو مرحلہ وار کم کر کے اکیس سے سترہ فیصد تک لایا گیا ہے۔ افراط زر، روپے کی قیمت میں کمی کی وجہ سے دفاع بجٹ عملاً کم ہو رہا ہے۔ نجی ٹی وی کے مطابق پچھلے سال دفایع بجٹ میں 545 ارب روپے رکھے گئے تھے جبکہ 35 ارب روپے اضافی خرچ کر دیئے گئے تاہم اسکی تفصیلات نہیں بتائی گئیں۔ موجودہ 627 ارب روپے میں سے 301 ارب 54 کروڑ روپے بری فوج 131 ارب 18 کروڑ روپے فضائیہ جبکہ بحریہ کیلئے 62 کروڑ 80 لاکھ روپے مختص کئے گئے ہیں۔نمائندہ خصوصی کے مطابق دفاعی بجٹ کے لئے 979ارب رکھے گئے ہیں جن میں سے 627ارب کے ظاہری جبکہ 343ارب کے خفیہ اخراجات شامل ہیں۔