بجٹ ایک نظر میں

اسلام آباد (اے پی پی) ٭وفاقی بجٹ کا حجم35کھرب91 ارب روپے ہے٭ریلوے کو کارپوریشن بنانے کا اعلان۔ریلوے کی بحالی کےلئے31ارب روپے مختص جبکہ جاپان کی مدد سے کراچی سرکلر ریلوے پرکام جاری ہے جس میں جلدکامیابی ہوگی۔ ٭ بجٹ میں قومی شاہراہوں کی تعمیرکیلئے 63ارب روپے مختص کرنے کی تجویز۔ ٭چین کے شہر کاشغر سے گوادر تک ایکسپریس وے اور ریلوے لائن تعمیرکی جائیگی۔ ٭وزراءکےلئے مختص صوابدیدی گرانٹ کا فوری خاتمہ، وزیراعظم آفس کے اخراجات میں ریکارڈ 45 فیصد کمی۔ موجودہ حکومت نے غیر ترقیاتی اخراجات میں کمی کا جو عزم کیا ہے یہ اس سلسلے میں ایک آغاز ہے ۔٭ پنشن میں10فیصد اضافہ، اس کے ساتھ ہی پنشن کی کم از کم شرح 3000روپے سے بڑھا کر 5000کر دی گئی ہے ۔ ٭ ترقیاتی بجٹ 340ارب روپے مختص کرنے کی تجویز ہے۔ ٭ایس آر او کلچر کے خاتمے کے لئے چیئرمین ایف بی آر کی زیر قیادت کمیٹی کی تشکیل دی گئی۔٭سال2013-14 کے لئے ریونیو کا تخمینہ 3420ارب روپے ہے۔ ٭وفاقی بجٹ برائے2013-14کے لئے پرتعیش گاڑیوں پر ٹیکس کی چھوٹ ختم کر دی گئی ہے۔ بجٹ میں پیش کی گئی تجویز کے مطابق1200سی سی تک ہائبرڈ گاڑیوں پرڈیوٹی اور ٹیکس استثنا کی تجویز دی گئی ہے جبکہ 1200سے 1800سی سی تک کی ہائبرڈ گاڑیوں پر ڈیوٹی اور ٹیکس میں 50 فیصد رعایت کی تجویز ہے۔٭ پنجاب کی طرح دیگرصوبوں میں آشیانہ ہاﺅسنگ سکیم کا اجرائ، وفاقی وزیر خزانہ نے بجٹ پیش کرتے ہو ئے ملک بھر میں 500گھروں والی ایک ہزار کالونیاں بنانے کا اعلان کیا۔ ٭بہبود آبادی کے صوبائی منصوبوں کے لئے آٹھ ارب روپے کی رقم مختص کی گئی ہے۔ ٭ایچ ای سی کے لئے 39ارب روپے رکھے گئے ہیں جب کہ بیرون ملک وظائف کی تعداد بڑھا کر 6250کر دی گئی ہے۔ ٭ رمضان المبارک کے لئے 2ارب روپے کا خصوصی ریلیف پیکج۔ جس کے تحت یوٹیلٹی سٹورز کے ذریعے اہم اشیاءکی قیمتوں میں عوام کو رعایت دی جائے گی۔ ان اشیاءمیں چینی، آٹا، چاول ،گھی ،تیل ، دال چنا، بیسن، مختلف مشروبات اور متعدد مصالحہ جات شامل ہیں۔ ٭سرکلر ڈیٹ کو 60دن کی مدت میں ختم کر دیا جائے گا تا کہ ملک میں لوڈ شیڈنگ میں کمی کی جا سکے ۔٭ ترقیاتی بجٹ کے لئے 1155ارب روپے مختص کئے گئے ہیں۔ ٭قرض حسنہ میں خواتین کے لئے 50فیصد حصہ مخصوص کر دیا گیا۔ ٭مستحق خاندانوں کے لئے ایک ہزار روپے کی ماہانہ امدادی رقم بڑھا کر 1200روپے کر دی گئی ہے۔ ٭ملک میں بجلی کے بحران سے نکلنے کےلئے متبادل ذرائع کی تلاش۔ شمسی توانائی سے چلنے والے ٹیوب ویل اور دیگرسامان پر کسٹم ڈیوٹی موقوف کر دی گئی۔ ٭نندی پور پاور پراجیکٹ جو کہ انتہائی کم لاگت پراجیکٹ ہے ، کو مجرمانہ طور پر نظر انداز کیا گیا ۔ اس پراجیکٹ کی صلاحیت 425MWہے اور اس کی ابتدائی قیمت23ارب روپے تھی۔ اس پراجیکٹ کی در آمد شدہ مشینری پچھلے 3سال سے اس لئے ناکارہ پڑی ہے کہ حکومتی اداروں نے اس کو صرف کچھ کاغذات نہ ہونے کی وجہ سے کلیئرنس نہیں دی۔ اس پراجیکٹ کی قیمت بڑھ کر 57بلین روپے ہو چکی ہے ۔ اس صورت حال کا جائزہ لیا گیا ہے اور اس کے تدارک کے لئے متعلقہ کاغذات کی کلیئرنس اور ازسرنو اجازت لینے کےلئے کوششیں کی جا رہی ہےں۔٭وزیر اعظم یوتھ ٹریننگ پروگرام کے تحت ماسٹرز ڈگری ہولڈر تک کے 25برس کے خواندہ نوجوانوں کو حکومتی دفاتر اور دیگر جگہوں پر ایک سال کے لئے ملازمت دی جائے گی اور انہیں 10ہزار روپے ماہانہ وظیفہ بھی دیاجائے گا۔٭وزیر اعظم لیپ ٹاپ سکیم کا اجراء۔ اعلیٰ تعلیم یافتہ نوجوانوں میں لیپ ٹاپ کی تقسیم کےلئے 3ارب روپے کی رقم مختص کی گئی ہے۔ ٭یوتھ اسکل پروگرام کے تحت مڈل پاس 25ہزار نوجوانوں کو 25مختلف شعبوں میں تربیت دی جائے گی جس کے تمام اخراجات حکومت برداشت کرے گی۔٭ سمال بزنس قرضہ سکیم کے تحت 50ہزار نوجوانوں کو ایک لاکھ سے 20لاکھ کا قرضہ فراہم کیا جائے گا۔ ٭اندرون سندھ اور جنوبی پنجاب میں ماسٹرز اور ڈاکٹریٹ ڈگری کے طلبا کی فیس حکومت ادا کرے گی۔

ای پیپر دی نیشن