اسلام آباد (آن لائن+ آئی این پی) اپوزیشن جماعتیں انتخابی اصلاحات کے حوالے سے پارلیمانی کمیٹی کا حصہ بننے کے بارے میں کوئی فیصلہ نہ کر سکیں۔ خورشید شاہ نے کہا ہے کہ ہمارے سیاست دان حکومت کے پانچ سال پورے ہونے کا انتظار نہیں کرتے۔ میری تجویز ہے کہ یہ مدت 4 سال کر دینی چاہئے۔ حکومت چاہتی ہے کہ مشرف کے بارے میں کوئی بھی فیصلہ عدالت سے ہی ہو۔ خورشید شاہ کی صدارت میں اپوزیشن جماعتوں کے اجلاس میں انتخابی اصلاحات کے لئے حکومتی اقدامات اور دیگر امور پر غور کیا گیا۔ میڈیا سے گفتگو میں خورشید شاہ نے کہا کہ اجلاس میں انتخابی اصلاحات پر غور کیا گیا اور اس حوالے سے سپیکر قومی اسمبلی سردار ایاز صادق نے جو خط لکھا ہے اس پر غور ہوا۔ پارلیمانی کمیٹی کے حوالے سے حکومتی قرارداد جب ایوان میں آئے گی تو پھر ہم اس کا جائزہ لیں گے۔ اسمبلی کی مدت پانچ کی بجائے چار سال کردی جائے تو سیاسی درجہ حرارت میں اضافہ نہیں ہوگا‘ ڈاکٹر طاہر القادری کو روکنا نہیں چاہئے، جلسے جلوسوں سے حکومتیں تبدیل نہیں ہوتیں‘ فوری ردعمل کا اظہار (ن) لیگی حکومت کی تاریخی بیماری ہے، ہم نے تو ہمیشہ ردعمل کی بجائے عمل کیا یہی وجہ ہے کہ میمو سکینڈل بھی ’’مومو‘‘ بن گئی‘ میڈیا کو آپس میں لڑایا گیا‘ سیاستدانوں نے تاریخ سے سبق سیکھا ہے۔
خورشید شاہ