شدید گرمی میں طویل لوڈشیڈنگ جاری‘ احتجاجی مظاہرے‘ لاہور میں میٹرو بس سروس دو گھنٹے معطل

لاہور (خصوصی نامہ نگار+ نمائندگان+ایجنسیاں) ملک کے کئی شہروں میں شدید گرمی کے دوران طویل لوڈشیڈنگ کا سلسلہ گذشتہ روز بھی جاری رہا جس کیخلاف مظاہرے بھی جاری رہے۔ شہروں اور دیہات میں بجلی کی بندش کا دورانیہ 11 سے 15 گھنٹے ہونے پر لوگ سراپا احتجاج بنے رہے۔ کاروبار زندگی شدید متاثر رہا جبکہ کئی علاقوں میں پانی اور گیس کی بھی شدید قلت رہی۔ گذشتہ روز گرمی کی شدت بھی برقرار رہی۔ تفصیلات کے مطابق لاہور میں لوڈشیڈنگ کا سلسلہ جاری رہا۔ راوی روڈ پر پانچ روز سے بجلی کی بندش کے باعث اہل علاقہ سراپا احتجاج بن گئے۔ مظاہرین نے ٹائر جلا کر روڈ بلاک کر دی جس کی وجہ سے میٹروبس سروس 2 گھنٹے تک معطل رہی۔ احتجاجی مظاہرے کی قیادت مرکزی جمعیت اہلحدیث لاہور کے مرکزی دفتر 106 راوی روڈ کے ناظم حافظ بابر فاروق رحیمی نے کی۔ احتجاج کے دوران پولیس اور واپڈا انتظامیہ سے مذاکرات کے بعد مظاہرین نے احتجاج ختم کر دیا۔ واپڈا انتظامیہ نے قلعہ محمدی کے لائن سپرنٹنڈنٹ کو عوامی مطالبے پر فوری طور معطل کر دیا۔ مظاہرین نے الزام لگایا کہ وہ رشوت لیکر بجلی بحال کرتا ہے۔ واپڈا انتظامیہ نے فوری طور پر نیا ٹرانسفارمر تنصیب کر کے علاقہ کی بجلی بحال کر دی ہے۔ حافظ آباد سے نمائندہ نوائے وقت کے مطابق بجلی کی غیرعلانیہ لوڈشیڈنگ کا دورانیہ 18 گھنٹے سے تجاوز کر جانے سے شہری بلبلا اٹھے جبکہ متعدد علاقوں میں بجلی سارا سارا دن اور ساری ساری رات غائب رہنے لگی۔ قلعہ دیدار سنگھ سے نامہ نگار کے مطابق 16 سے 18 گھنٹے تک بجلی بند رہنے لگی لوگ گرمی سے بے حال ہو کر ہسپتال پہنچنے لگے۔ این این آئی کے مطابق سیکرٹری پانی و بجلی نرگس سیٹھی نے دو روز قبل تکنیکی خرابی کے باعث ٹرپ کر جانے والے کوٹ لکھپت گرڈ اسٹیشن کا دورہ کیا۔ نرگس سیٹھی نے این ٹی ڈی سی حکام سے گرڈ اسٹیشن کی تکنیکی خرابی کی تفصیلات معلوم کیں اور ہدایت کی کہ آئندہ ایسے حالات پیدا نہ ہوں جس سے لوگوں کے لئے مشکلات پیدا ہوں۔ دو روز قبل 220 کے وی گرڈ سٹیشن تکنیکی خرابی کے باعث بند ہو گیا تھا جسکے باعث لاہور کے متعدد علاقوں میں بجلی کی فراہمی کئی گھنٹوں تک معطل رہی۔
لوڈشیڈنگ

ای پیپر دی نیشن

آج کی شخصیت۔۔۔۔ جبار مرزا 

جب آپ کبھی کسی کے لیے بہت کچھ کہنا چاہ رہے ہوتے ہیں لفظ کہیں بھاگ جاتے ہیں ہمیں کوئی ایسے الفظ ملتے ہی نہیں جو اس شخصیت پر کہہ ...