لاہور (اپنے نامہ نگار سے) لاہور ہائیکورٹ نے نابینا افراد کو معذور کوٹے کے تحت روزگار دینے کے لئے دائر درخواست پر وفاقی و صوبائی حکومتوں کو نوٹس جاری کرتے ہوئے 19جون کو جواب طلب کر لیا۔گزشتہ روز مسٹر جسٹس منصور علی شاہ نے مقامی وکیل کی درخواست پر سماعت کی۔ جس میں موقف اختیار کیا گیا کہ خصوصی افراد کو تین فیصد کوٹہ کے تحت ملازمتیں نہ ملنے پر نابینا افراد نے اپنے حقوق کے لئے دوبارہ احتجاج شروع کر رکھا ہے۔ انہیں ان کے بنیادی حقوق سے محروم کیا جا رہا ہے جبکہ حکومت پنجاب نے اپنی رپورٹ میں تسلیم کیا ہے کہ پنجاب بھر میں دو فیصد معذور کوٹہ کے تحت 2,72,725 منظور شدہ آسامیاں ہیں جن پر صرف 2362 خصوصی افراد کو ملازمتیں فراہم کی گئیں جبکہ 3093 اسامیاں تا حال خالی ہیں۔ درخواست میں استدعا کی گئی کہ خصوصی افراد کو سرکاری ملازمتوں میں تین فیصد معذور کوٹہ کے تحت وفاقی اور صوبائی محکموں میں بھرتی کرنے کا حکم دیا جائے۔ اس وقت تک صدر، وزیر اعظم سمیت دیگر اعلیٰ حکام کی تنخواہیں روکنے کا حکم دیا جائے۔