لاہور (خصوصی نامہ نگار) چیئرمین سنی اتحاد کونسل صاحبزادہ حامد رضا کی اپیل پر سنی اتحاد کونسل کے 40مفتیان کرام نے اپنے اجتماعی فتویٰ میں غیرت کے نام پر خواتین کے قتل کو غیر اسلامی فعل اور بد ترین گناہ کبیرہ قرار دے دیا، اجتماعی فتویٰ میں کہا گیا ہے کہ غیرت کے نام پر قتل کو جائز سمجھنا کفر ہے، خواتین کو پسند کی شادی کرنے پر زندہ جلانا اسلامی احکامات کے منافی ہے۔ خواتین کو زندہ جلانا کفر ہے، فتوی میں کہا گیا ہے کہ اسلام نے بالغ عورتوں کو خود اپنی مرضی سے پسند کی شادی کرنے کا حق دیا ہے۔ اسلام غیرت کے نام پر قتل جیسے قبیح فعل کی ہر گز ہرگز اجازت نہیں دیتا۔ عزت اور غیر ت کا صحیح معیار وہی ہے جو اللہ تعالی اور اسکے رسول کریمﷺ نے مقرر کیا ہے۔ فتویٰ میں کہا گیا ہے کہ اسلام عورتوں کے حقوق کا حقیقی نگہبان ہے۔ اسلام اسلامی ریاست کے حکمرانوں کیلئے عورتوں کے حقوق کا تحفظ فرض قرار دیتا ہے اس لئے حکومت عورتوں کے قتل کے واقعات کو روکنے کیلئے مئوثر قانون سازی کرے اور عورتوں کو قتل کرنے او ر زندہ جلانے کے قبیح فعل کو ناقابل معافی ، ناقابل مصالحت اور نا قابل ضمانت جرم قرار دیا جائے۔ پاکستان میں ایک سال کے دوران گیارہ سو عورتوں کا غیرت کے نام پر قتل انتہائی تشویشناک اور درد ناک معاملہ ہے اس لئے حکومت اور مذہبی و سیاسی جماعتیں اور میڈیا اس جاہلانہ طرز عمل کی روک تھام کیلئے مشترکہ کوششیں کرے۔ پسند کی شادی کرنے کی پاداش میں عورت کو موت کے گھاٹ اتارنا بدترین درندگی او ر سفاکی ہے۔ عورتوں پر ہونے والے ظلم و ستم کا اسلامی تعلیمات سے کو ئی تعلق نہیں۔ اسلامی تعلیمات کی رو سے والدین اور سرپرست اس بات کے پابند ہیں کہ لڑکیوں کی شادی میں ان کی پسند اور مرضی کو پوری طرح ملحوظ رکھیں۔ اجتماعی فتویٰ میں کہا گیا ہے کہ ایبٹ آباد، مری اور لاہور میں خواتین کو زندہ جلانے کے واقعات نے معاشرے کو لرزا دیا ہے۔ یہ واقعات اس تلخ حقیقت کی عکاسی کرتے ہیں کہ ہم سماجی اور معاشی لحاظ سے پسماندگی کی طرف جارہے ہیں۔ فتویٰ میں والدین سے اپیل کی گئی ہے کہ وہ اپنے بیٹوں اور بیٹیوں کی اسلامی و اخلاقی تعلیم و تربیت پر خصوصی توجہ دیں اور گھروں میں اسلامی معمولات و تعلیمات کو رواج دیں۔ فتویٰ میں اعلان کیا گیا ہے کہ رمضان المبارک کے دوران تمام خطبات جمعہ میں اسلام میں خواتین کے حقوق پر روشنی ڈالی جائے گی اور خواتین کے حقوق وفرائض کے حوالے سے سماجی سطح پر شعور کی بیداری کیلئے خصوصی مہم چلائی جائیگی ۔ فتویٰ میں مطالبہ کیا کہ حکومت غیرت کے نام پر قتل اور عورتوں کو زندہ جلانے جیسے واقعات کو روکنے کیلئے سخت قوانین بنائے۔ لڑکیوں کو زندہ جلانے والے ملزمان کو پھانسی کے پھندے پر لٹکایا جائے۔ شرعی اعلامیہ جاری کرنے والے مفتیان کرام میں حسیب قادری، ڈاکٹر مفتی کریم خان، علامہ نعیم، جاوید نوری، مفتی اکبر رضوی، مفتی رمضان جامی، حامد سرفراز قادری اوردیگر شامل ہیں۔
غیرت کے نام پر خواتین کا قتل غیر اسلامی، کبیرہ گناہ ہے،40 مفتیوں کا فتویٰ
Jun 13, 2016