افغان فورسز کی طورخم گیٹ پر پاکستانی حدود میں فائرنگ‘ تین سکیورٹی اہلکار زخمی

Jun 13, 2016

اسلام آباد( نوائے وقت رپورٹ+ ایجنسیاں) افغان فورسز کی طورخم گیٹ پر پاکستانی حدود میں بلا اشتعال فائرنگ سے 3 پاکستانی سکیورٹی اہلکار سکیورٹی اہلکار زخمی ہو گئے۔ زخمی اہلکاروں میں ایک ایف سی اور 2 خاصہ دار فورس کے اہلکار شامل ہیں۔ آئی ایس پی آر کے مطابق فائرنگ سے ایک فوجی جوان زخمی ہو گیا پاکستانی فورسز نے فائرنگ کا موثر اور بھر پور جواب دیا فائرنگ کراسنگ پوائنٹ پر رات 9 بجکر 20 منٹ پر ہوئی دہشت گردوں کی نقل و حرکت پر نظر رکھنے کیلئے پاکستان گیٹ تعمیر کر رہا ہے¾ طور خم کراسنگ پوائنٹ پر گیٹ کی تعمیر کا مقصد غیر قانونی نقل و حرکت پر نظر رکھنا ہے، پاک افغان طور خم بارڈر پر سب سے زیادہ نقل و حرکت ہوئی ہے، حالیہ دنوں میں بیشتر دہشت گرد اسی راستے کو استعمال کرتے پائے گئے طورخم بارڈر پر پاکستان نے موثر اور ٹھوس اقدامات کئے ہیں۔ گیٹ کی تعمیر پر2ماہ سے کشیدگی جاری ہے۔آئی ایس پی آر کے مطابق طورخم سرحد پر سب سے زیادہ نقل و حرکت ہوتی ہے۔ حالیہ دنوں میں بیشتر دہشتگرد اسی راستے کو استعمال کرتے ہوئے پائے گئے ہیں۔ دہشتگردوں کی نقل و حرکت پر نظر رکھنے کے لئے پاکستان گیٹ تعمیر کر رہا ہے۔ طورخم کراسنگ پوائنٹ پر گیٹ کی تعمیر کا مقصد غیرقانونی نقل و حرکت پر نظر رکھنا ہے۔ علاوہ ازیں ترجمان وزیراعظم ہاﺅس کے مطابق پاکستان نے پاک افغان بارڈر پر تعینات فوجیوں کی سکیورٹی سے متعلق تشویش کا اظہار کیا ہے، توقع ہے کہ افغان حکومت واقعہ کی فوری اور جامع تحقیقات کریگی۔ ایسے بلا اشتعال حملے پاک افغان تعلقات میں مدد گار ثابت نہیں ہونگے اور تعلقات کو متاثر کر سکتے ہیں۔ سکیورٹی ذرائع کے مطابق گزشتہ رات گئے تک طورخم سرحد پر ایف سی اور افغان فورسز میں فائرنگ کا سلسلہ جاری رہا۔ رہائشی محفوظ مقام پر منتقل ہو گئے۔ علاوہ ازیں وزیر دفاع خواجہ آصف نے افغان فورسز کی بلااشتعال فائرنگ پر بیان میں کہا ہے کہ پاک افغان سرحد پر واقعہ کا مناسب جواب دیا جا چکا ہے، افغانستان کے ساتھ سرحد کی موثر مینجمنٹ ہماری سکیورٹی کیلئے بہت اہم ہے، پاک افغان سرحد پر بلاروک ٹوک آمدورفت کی اجازت نہیں دی جا سکتی۔ علاوہ ازیں ترجمان وزیر اعظم ہاﺅس کے مطابق پاکستان نے پاک افغان بارڈر پر تعینات فوجیوں کی سکیورٹی سے متعلق تشویش کا اظہار کیا ہے، توقع ہے کہ افغان حکومت واقعہ کی فوری اور جامع تحقیقات کریگی۔ ایسے بلا اشتعال حملے پاک افغان تعلقات میں مدد گار ثابت نہیں ہونگے اور تعلقات کو متاثر کر سکتے ہیں۔

مزیدخبریں