براعظم انٹارکٹکا میں تیزی سے کم ہوتی برف نے سائنسدانوں اور ماہرین ماحولیات کو پریشان کر کے رکھ دیا ہے

مئی 2016 میں آرکٹک میں برف کی مقدار ایک کروڑ 20 لاکھ مربع کلومیٹر تھی جو 2004 میں کم ترین برف کی تہہ سے بھی کم ہے .گزشتہ ماہ برف میں اوسطاً 10 لاکھ مربع کلومیٹر کمی نوٹ کی گئی جو کیلیفورنیا کے 3 گنا رقبے کے برابر ہے، اس لحاظ سے سال 2016 میں آرکٹک میں کم ترین برف نوٹ کی گئی۔ماہرین کے مطابق آرکٹک کا علاقہ موسمیاتی تبدیلیوں کا شکارہے، آرکٹک میں کم برف سے پورا سمندر ذیادہ حرارت جذب کرے گا اوراس تپش سے مزید برف پگھلے گی اوریہ سلسلہ چلتا رہے گا۔ انٹرکٹکا دنیا کا سرد ترین علاقہ سمجھا جاتا ہے اور یہاں بڑھتا درجہ حرارت کرہ ارض پر ہونیوالی موسمیاتی تبدیلیوں کی نشاندہی کر رہا ہے .ماہرین ارضیات و ماحولیات کا ماننا ہے کہ دنیا کی بقا خود حضرت انسان کی حماقتوں کے باعث بڑھنے والے درجہ حرارت کی وجہ سے خطرے میں ہے.

ای پیپر دی نیشن