ماسکو (اے پی پی) اکیسواں ورلڈ کپ فٹ بال ٹورنامنٹ 2018 ء (کل) جمعرات سے روس میں شروع ہوگا، انتظار کی گھڑیاں ختم، ورلڈ کپ فٹ بال کا جنون عروج پر پہنچ گیا، ٹورنامنٹ انتظامیہ کے مطابق میگا ایونٹ کا آغاز (کل) جمعرات کو شاندار تقریب کے ساتھ ہوگا، اس شاندار تقریب کو دیاگار بنانے کیلئے سینکڑوں فن کار دن رات تیاریوں میں مصروف ہیں، ٹیموں کی روس آمد کا سلسلہ تیزی سے جاری ہے، دنیا بھر کی نظریں اپنے فیورٹ سٹارز اور ٹیموں پر لگی ہوئی ہیں، درجہ بندی میں عالمی نمبر دو اور پانچ مرتبہ کی عالمی چیمپئن برازیل کو اس بار بھی فیورٹ قرار دیا جا رہا ہے، ورلڈکپ کے دوران ہنگامی صورتحال سے نمٹنے کیلئے انتہائی سخت سکیورٹی انتظامات کئے گئے ہیں، فٹ بال ورلڈ کپ کے دوران خصوصی پابندیاں عام شہریوں کی زندگی اجیرن بنادیں گی جبکہ میدانوں کے آس پاس شراب کی فروخت ممنوع قرار دے دی گئی، کسی بھی شہر میں شائقین کیلئے مختص علاقوں میں میچ سے ایک روز قبل ہی نہ صرف شراب بلکہ شیشے کی بوتل میں کسی بھی مشروب کو فروخت کرنے کی اجازت نہیں ہوگی، پولیس کسی بھی ملکی یا غیر ملکی کو نشے کی حالت میں پائے جانے پر پکڑ کر خصوصی سیل میں رکھنے کی مجاز ہوگی۔ ورلڈ کپ کے دوران 41 مقامات سے پروازوں کی آمدورفت بھی معطل رہے گی۔ میزبان شہروں کے گرد 100 کلومیڑ کی حدود میں ڈرون کیمروں کا استعمال ممنوع ہوگا، آرمی سٹیڈیمز کے اطراف میں جیمرز بھی نصب کرے گی، روس میں پولیس آفیسرز ٹورنامنٹ کے دوران سٹیڈیمز میں تعینات کیے جائینگے تاکہ کھلاڑیوں اور فٹ بال شائقین کی سکیورٹی کو ممکن بنایا جاسکے۔ توقع کی جارہی ہے کہ میگاایونٹ کو دیکھنے کیلئے ہزاروں شائقین روس کا رخ کرینگے۔ جرمنی کی ٹیم میگا ایونٹ میں اپنے اعزاز کا دفاع کریگی۔ ایک ماہ تک جاری رہنے والے فٹ بال کے میگا ایونٹ میں دنیا بھر سے 32 ٹاپ ٹیمیں شرکت کرینگی جنھیں 8 مختلف گروپس میں تقسیم کیا گیا ہے ۔ ایونٹ میں گروپ ایف میں عالمی چیمپئن جرمنی کو رکھا گیا ہے۔ میگا ایونٹ میں شرکت کرنے والی 32ٹیموں میں گروپ اے میں میزبان روس، سعودی عرب، مصر اور یوروگوئے شامل ہیں، گروپ بی میں پرتگال، سپین، مراکش اور ایران شامل ہیںِ، گروپ سی میں فرانس، آسٹریلیا، پیرو اور ڈنمارک شامل ہیں، گروپ ڈی میں ارجنٹائن، آئس لینڈ، کروشیا اور نائیجریا شامل ہی، گروپ ای میں برازیل، سوئٹزرلینڈ، کوسٹاریکا اور سربیا شامل ہیں، گروپ ایف میں دفاعی چیمپئن جرمنی، میکسیکو، سویڈن اور کوریا شامل ہیں، گروپ جی میں بیلجیئم، پانامہ، تیونس اور انگلینڈ شامل ہیں جبکہ گروپ ایچ میں پولینڈ، سینیگال، کولمبیا اور جاپان شامل ہیں۔