مقبوضہ کشمیر: حملے میں 5 بھارتی فوجی ہلاک‘ ریاستی دہشتگردی‘ 2 نوجوان شہید‘ صدر راج میں 6 ماہ توسیع

Jun 13, 2019

سری نگر+ اسلام آباد (نوائے وقت رپورٹ + کے پی آئی+ صباح نیوز+ سپیشل رپورٹ) مقبوضہ کشمیر کے ضلع اننت ناگ میں بھارتی فوجیوں پر حملے میں 5 اہلکار ہلاک اور پولیس افسر، ایس ایچ او سمیت 7 زخمی ہو گئے۔ بھارتی فورسز کی فائرنگ سے 2 حملہ آور بھی مارے گئے بھارتی فوج نے علاقے کے محاصرہ کر کے سرچ آپریشن شروع کر دیا۔ شمالی کشمیر کے سوپور قصبے میں بھارتی فوج نے ریاستی دہشت گردی کی تازہ کارروائی میں 2 کشمیری نوجوانوں کو شہید کر دیا ہے۔ جبکہ جنوبی کشمیر کے شوپیاں ضلع میں گزشتہ روز شہید ہونے والے دو نوجوانوں سیار احمد بٹ اور شاکر احمد وگے کو سپردخاک کر دیا گیا ہے۔ شدید بارش کے باوجود ہزاروں شہریوں نے نماز جنازہ میں شرکت کی۔ بھارت مخالف اور آزادی کے حق میں نعرے لگائے۔ بارہ مولا ضلع میںواڈورہ پائین بومئی سوپور میں بھارتی فوج نے محا صرے اور تلاشی کارروائی میں دو نوجوانوں کو شہید کردیا ۔ نو جوانوں کی شہادت کے بعد احتجاجی مظاہرے شروع ہو گئے ہیں، حکام نے موبائل فون اور انٹر نیٹ سروس معطل کر دی ہے ۔ ضلع بھر میں موبائل انٹرنیٹ سروس ہے بند رہیں۔شوپیاں اور یاری پورہ کولگام میں شہدا کی یاد میں ہڑتال سے معمولات زندگی متاثر ہوئے جبکہ سڑکوں سے ٹریفک کی نقل و حرکت بھی مسدود ہوکے رہ گئی۔ نوجوانوں کی مختلف ٹولیوں نے سڑکوں پر آکر فورسز کے خلاف سخت احتجاج کیا اور اسلام و آزادی کے حق میں زور دار نعرے لگائے۔ میر واعظ عمر فاروق نے کشمیری پنڈتوں کو کشمیری سماج کا ایک ناقابل تنسیخ حصہ قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ ہمارا یہ واضح موقف رہا ہے کہ کشمیری سماج اور تہذیب کا ایک حصہ ہونے کے ناطے ہم ان کی پر امن گھر واپسی کا ہمیشہ خیرمقدم کریں گے۔ تحریک حریت جموں وکشمیر کے چیئرمین محمد اشرف صحرائی نے آونیورہ شوپیاں میں فورسز کے ساتھ ایک معرکہ میں شہید نوجوانوں کو خراج عقیدت ادا کرتے ہوئے کہا کہ یہ قربانیاں قوم کے لئے ایک انمول اثاثہ ہیں، جس کی حفاظت ہم سب پر فرض ہے۔ انہوں نے کہا کہ قربانیوں کو کسی بھی صورت میں فراموش نہیں کیا جاسکتا۔ بھارتی کابینہ نے مقبوضہ کشمیر میں صدارتی راج توسیع کر دی مقبوضہ کشمیر میں 6 ماہ تک توسیع کی گئی ہے۔ پولیس کے ایک عہدیدار نے تصدیق کی ہے کہ جنگلات منڈی ہسپتال میں سی آر پی ایف اہلکاروںکی نعشیں لائی گئی ہیں۔حملے میںسی آر پی ایف کے پانچ اہلکاروںاور ایس ایچ او صدر پولیس اسٹیشن ارشاد احمد کو گولیاں لگیںجبکہ ایک خاتون ٹانگ میں گولی لگنے سے زخمی ہو گئی ۔جنہیں سرینگر منتقل کیا گیا۔ انسانی حقوق کی عالمی تنظیم ایمنسٹی انٹرنیشنل نے مقبوضہ کشمیر میں نافذ کالا قانون ’’پبلک سیفٹی ایکٹ‘‘فوری طور پر منسوخ کرنے کا مطالبہ کرتے ہوئے کہا ہے کہ یہ قانون قابض انتظامیہ اور مقامی آبادی کے درمیان کشیدگی میں اضافے کا باعث ہے۔ ایمنسٹی انٹرنیشنل نے ایک بیان میں کہا ہے کہ پبلک سیفٹی ایکٹ(پی ایس اے) فوجداری نظام عدل میں رکاوٹ کا سبب ہے اور اس سے شہریوں کو انصاف کی فراہمی نہیں ہوتی۔ قابض انتظامیہ نے ایمنسٹی انٹرنیشنل کو پبلک سیفٹی یکٹ کے حوالے سے بدھ کے روز سرینگر میں ایک رپورٹ جاری کرنے سے روک دیا جس کے بعد عالمی ادارے نے میڈیا اداروں کو مذکورہ رپورٹ ای میل کی۔ مقبوضہ کشمیر کی قابض انتظامیہ نے عالمی انسانی حقوق کی تنظیم اجنسیاں انٹرنیشنل کی سری نگر میں پروگرام کرنے سے روک دیا۔ ایمنسٹی انٹرنیشنل کو ’’کالے قانون پبلک سیفٹی ایکٹ کے تحت بغیر کسی الزام اور عدالتی پیشی کے گرفتاری‘‘ کے عنوان سے سرینگر میں پروگرام کرنا تھا۔ قابض انتظامیہ کے فیصلے کی شدید مذمت کرتے ہوئے حریت رہنما میر واعظ عمرفاروق کا کہنا ہے کہ وادی میں عالمی انسانی حقوق کی تنظیم کے پروگرام کو روکنا انتہائی قابل مذمت ہے۔ انہوں نے کہا کہ ایسے اقدامات سے وادی میں جاری بھارتی بربریت کے حقائق کو بدلا نہیں جاسکتا۔ صدارتی راج میں توسیع 20 جون سے شروع ہو گی مقبوضہ کشمیر میں 19 دسمبر 2018ء سے صدارتی راج نافذ ہے۔ بھارتی میڈیا کی رپورٹ کے مطابق فوجی ترجمان نے کہا دو موٹرسائیکل سوار حملہ آوروں نے پٹرولنگ پر مامور سینٹرل ریزرو پولیس فورس سی آر پ ایف کو کے بی روڈ پر خود کار رائفل سے نشانہ بنایا اور پٹرولنگ ٹیم پر دستی بم بھی پھینکا۔ تنظیم العمر مجاہدین نے ذمہ داری قبول کرلی۔ عسکریت پسندوں کے قبضہ سے ایک رائفل برآمد ہوئی ہے۔

مزیدخبریں