ججوں‘ جرنیلوں‘ سیاستدانوں سمیت سب کا احتساب ہونا چاہئے، لائرز ایکشن کمیٹی

لاہور(وقائع نگار خصوصی) وکلاء ایکشن کمیٹی کے رہنمائوں نے سپریم کورٹ بار کی ہڑتال کی کال سے لاتعلقی کا اعلان کرتے ہوئے کہا ہے کہ وکلا ء کو کوئی ہڑتالی ٹائوٹ نہ سمجھے۔وہ سپریم جوڈیشل کونسل کے ممبران کے ساتھ ہیں۔ ہڑتال کی کال مسترد کرتے ہیں اور وکلا ء 14جو ن کو عدالتوں میں پیش ہوں گے ،ججز ،جرنیلوں اور سیاستدانوں سب کا احتساب ہونا چاہیے، جب ججز کے فیصلے 21کروڑ عوام مان رہی ہے تو وکلا ء کیوں نہیں مانتے۔سابق سیکرٹری سپریم کورٹ بار ذوالفقار بخاری نے سابق وائس چیئرمین پاکستان بار کونسل رمضان چوہدری ، ناہید بیگ ایڈووکیٹ اور دیگر کے ہمراہ پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ صدر نے ریفرنس بھیج کر اپنا آئینی اختیار استعمال کیا، معاملہ سپریم جوڈیشل کونسل میں ہے جہاں قانون اور آئین کے مطابق فیصلہ ہوگا،قانون سب کیلئے ہے اور بغیر کسی خوف کے فیصلہ ہونا چاہیے۔انہوں نے کہا کہ صدر سپریم کورٹ امان اللہ کنرانی کی کال ان کی ذاتی رائے ہے۔سپریم کورٹ بار کی طرف سے کوئی کال نہیں۔انہوں نے کہا کہ وہ علی احمد کرد اور دیگر وکلاء کے بیانات کی مذمت کرتے ہیں۔ بلا امتیاز سب کا احتساب ہونا چاہیے ۔اگر کسی جج صاحب کے خلاف کوئی الزامات ہیں تو انہیں ان کا سامنا کرنا چاہیے ۔

ای پیپر دی نیشن