احتساب عدالت، کرپشن آمد سے زائد اثاثوں منی لانڈرنگ کے 150 ملزم مفرور قرار

لاہور (شہزادہ خالد) احتساب عدالت میں زیر سماعت کرپشن، آمدن سے زائد اثاثہ جات، منی لانڈرنگ کے مقدمات میں نامزد 150 ملزموں کو عدم گرفتاری کی بناء پر مفرور قرار دے دیا گیا ہے جبکہ گرفتار ملزموں سے رواں برس میں ایک ارب 15 کروڑ روپے کی پلی بارگین و دیگر ذرائع سے ریکوری کی گئی ہے ۔ اس وقت صرف لاہور کی احتساب عدالتوں میں کھربوں روپے کی مالی بدعنوانی کے سینکڑوں مقدمات زیر سماعت ہیں۔ مفرور ملزموں کی جاری فہرست میں اہم سیاسی شخصیت کے نام بھی شامل ہیں جبکہ بیرون ملک مقیم سیاسی شخصیات کو وطن واپس لانے کے لئے جاری اقدامات میں تیزی آ گئی ہے۔ اس سلسلے میں نیب انٹیلی جنس ونگ کو فوری طور پر ملزموں کی گرفتاری کے لئے ٹاسک سونپ دیا گیا ہے۔ مفرور ملزموں میں سے 100 ایسے ہیں جنکی نیب لاہور گزشتہ کئی برسوں سے تلاش ہے جن میں زیادہ تر سیاسی شخصیات شامل ہیں۔ نیب لاہور کو مطلوب افراد میں اعجاز احمد اعوان ، عمران شفیع، سعید ظفر، زاہد پرویز ملک اور شاہد شہباز کے نام شامل ہیں۔ نیب کو رواں برس 54 ہزار344 شکایات موصول ہوئیں اور سکروٹنی کے بعد 2 ہزار 125 شکایات پر تحقیقات کا آغاز کیا گیا اور ایک ہزار 59انکوائریاں اور302 تحقیقات کی منظوری دے دی گئی۔ نیب لاہور کو رواں سال میں پلی بارگین کے ذریعے دو ارب روپے کی رقوم کی واپسی کی درخواستیں وصول ہوئیں۔سابق ڈائریکٹر سرگودھا یونیورسٹی کی جانب سے2کروڑ 18لاکھ 88ہزارروپے جبکہ شریک ملزم وارث ندیم نے5 کروڑ 25 لاکھ واپس کرنے کی درخواست دی ،ملزم شانزے شفیق کی جانب سے 4کروڑ 37 لاکھ 76 ہزار روپے واپس کرنے کی درخواست داخل کی گئی ۔سرگودھا یونیورسٹی کیس میں مجموعی طور پر 11کروڑ 15لاکھ کی پلی بارگین کی درخواست جمع کرائی گئی ۔بہاولپور کے سابق لینڈ ایکویزیشن کلیکٹر کی 10لاکھ 50 ہزار واپس جمع کروانی کی درخواست نیب لاہور کو موصول ہوئی۔کرپشن کے ایک اور کیس ایم این ایم موٹرسائیکلز کیس میں ملوث ملزم اقبال نے 24لاکھ 68ہزارواپس کرنے کی درخواست احتساب عدالت میں داخل کی ۔گزشتہ سال نیب لاہور کی جانب سے کرپشن کیسز میں ساڑھے 6ارب سے زائد کی بالواسطہ وصولی کی گئی جبکہ بلا واسطہ وصولی کی مالیت ساڑھے 5ارب روپے تھی۔

ای پیپر دی نیشن