سپریم کورٹ:ملزمان کی بریت کیخلاف مختاراں مائی کی درخواست خارج

سپریم کورٹ نے ملزمان کی بریت کیخلاف مختاراں مائی کی نظرثانی درخواست خارج کر دی ،جسٹس گلزار احمد نے ریمارکس دیے کہ درخواست میں اٹھائے گئے نکات کو کسی دوسرے کیس میں زیر غور لائیں گے۔ جمعرات کو جسٹس گلزار احمد کی سربراہی میں تین رکنی بنچ نے کیس کی سماعت کی۔جسٹس گلزار احمد نے مختاراں مائی کے وکیل اعتزاز احسن سے مکالمے میں کہا کہ آ پ کیس کو مختصر کریں ورنہ یہ دس سال یونہی پڑا رہے گا۔اعتزاز احسن نے کہاہے کہ فیصلے میں لکھا گیا کہ مختاراں مائی پر زخم کا کوئی نشان نہیں۔ریکارڈ سے بتاوں گا کہ مختاراں مائی کے جسم پر زخم کے نشان تھے۔اعتزاز احسن نے کہاآیا جرح میں ملزم کا اعتراف دفاع کو متاثر کرے گا۔جرم دور دراز کے علاقے میں ہوا۔جسٹس گلزار احمد نے کہا کیس میں معروضات لکھوا دیں کسی دوسرے کیس میں ان نکات کا جائزہ لیں گے۔ اپیل میں اٹھائے جانے والے نکات نظر ثانی درخواست میں نہیں لیئے جا سکتے۔ نظرثانی اپیل میں صرف فیصلے کی غلطی کا بتایا جاتا ہے۔ سپریم کورٹ نے ملزمان کی بریت کیخلاف مختاراں مائی کی نظرثانی درخواست خارج کر دی ہے۔ یاد رہے پنجاب کے ضلع مظفر گڑھ میں مبینہ زیادتی کا شکار مختاراں مائی نے ملزمان کی بریت کیخلاف نظرثانی درخواست دائر کی تھی۔

ای پیپر دی نیشن