فیصلے اگلے الیکشن کیلئے نہیں بلکہ اگلی نسل کیلئے کرنا ہوں گے: اسد عمر

چیئرمین قائمہ کمیٹی برائے خزانہ اسد عمر نے کہا ہے کہ پاکستان کی معیشت ٹھیک کرنی ہے تو فیصلے اگلے الیکشن کیلئے نہیں بلکہ اگلی نسل کیلئے کرنا ہوں گے۔ اگر پاکستان کا ایکسپورٹر صحیح کام کرتا ہے تو ہم آئی ایم ایف کے پاس دوبارہ نہیں جائیں گے۔فیصل آباد کے مقامی ہوٹل میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے اسد عمر نے کہا کہ جب تک صنعت کا پہیا نہیں چلے گا سرمایہ کاری نہیں ہوگی اور نہ ہی کام چلے گا۔ ہم نے صنعت کو سپورٹ کرنا ہے۔ آپ لوگ جانتے ہیں کہ ملک ڈیفالٹ ہوچکا تھا، صرف اعلان نہیں ہوا تھا اس لیے ہمیں آئی ایم ایف کے پاس جانا پڑا۔انہوں نے کہا کہ حکومت اور انڈسٹریز ایک میز پر ایک سائیڈ پر بیٹھ جائیں تو غلط فیصلے بھی ٹھیک ہوجائیں گے۔ اگر مزدور خوشحال اور مطمئن نہیں ہوگا تو ادارے ترقی نہیں کریں گے۔اسد عمر نے کہا کہ مجھے صنعتکاروں سے گلہ کرنا تھا کہ بجلی اور گیس سستی ہونے کے باوجود ایکسپورٹ دگنی کیوں نہیں ہوئی لیکن سمجھتے ہیں کہ اس میں دو تین سال لگیں گے۔ پہلی بار حکومت کرنے آئے اور تیاری نہیں تھی پھر بھی ایکسپورٹ بڑھنا شروع ہوگئی۔ ہم نے فیصلہ کیا تھا کہ صنعتکاروں سے ایک ہی ایجنسی وصولیاں کرے۔انہوں نے مزید کہا کہ حکومتی نظام میں جمود آگیا ہے لیکن لوگ فیصلے کرتے ہوئے ڈرتے ہیں۔ ہم نے بھارت اور بنگلہ دیش کے مقابلے کیلئے بجلی اور گیس سستی کی۔ جب تک ایکسپورٹرز کامیاب نہیں ہوں گے ملک کامیاب نہیں ہوگا۔ بنگلہ دیش اس لیے آزادانہ فیصلے کرتا ہے کیونکہ وہ ایکسپورٹرز سے پیسے کماتا ہے اور اسی لیے آئی ایم ایف کے پاس نہیں جاتا۔

ای پیپر دی نیشن