اسلام آباد (نمائندہ خصوصی) آئندہ مالی سال کے لئے 650 ارب روپے کا پی ایس ڈی پی منظوری کے لئے قومی اسمبلی میں پیش کر دیا گیا، قومی ترقیاتی پلان 1-3 ٹریلین سے زائد کا ہے، اس میں650 ارب روپے پی ایس ڈی پی،94 ارب روپے بلاک ایلوکیشن اور 674 ارب روپے صوبائی ترقیاتی پروگراموں کے لئے رکھے گئے ہیں، آئندہ مالی سال کے لئے2.1 کے جی ڈی پی گروتھ ریٹ مقرر کیا گیا، میکرو اکنامک فریم ورک بھی بجٹ کے ساتھ پیش کیا گیا ہے، پی ایس ڈی پی میں صرف وہ منصوبے شامل کئے گئے جن کی منظوری تما فورمز سے ہو چکی ہے ، ،ائندہ مالی سال کے لئے افراط زر کا ہدف6.5رکھا گیا ہے ،تجارتی خسارہ کا ہدف7.1فی صد مقرر کیا گیا ،کرنٹ اکائونٹ 1.6رکھا گیا ہے ، سروسز سیکٹر کا ہدف 2.8 رکھا گیا ہے ۔آئندہ مالی سال کے لئے جی ڈی پی کی ترقی کا ہدف 2.1مقرر کر دیا گیا، گروتھ کو حاصل کرنے کے لئے سب سے ذیادہ انحصار زراعت پر کیا جائے گی جس کی شرح ترقی2.9مقرکی گئی ہے ، فصلوں کی شرح ترقی 2.2اور کاٹن جینگ کے لئے گروتھ ریٹ 1.3،قرر کیا جا رہا ہے ،لائیو سٹاک 1.3،فشریز کیلئے 2.1شرح ترقی مقرر کر دیا گیا ،انڈسٹری کی گروتھ کا ہدف 0.1فی صد مقرر کیا جائے گا ،مینو فیکچرنگ کی ترقی منفی0.7فی صد ہو گی ،انڈ سٹری میں سب سے بڑا حصہ سمال اینڈ ہاوس ہولڈ سے آئے گا جو6فی صد ہو گا سروسز سیکٹر کی گروتھ کا ہدف2.8ہو گا اس میں سے ہول سیل اینڈ ری ٹیل ٹریڈ سے 1.4،ٹرانسپورٹ سے 1.5ہاوسنگ سروسز سے4اور جنرل گورنمینٹ سروسز سے4.6فی صد حاصل ہوں گے۔ ترقیاتی بجٹ میں کٹوتی وفاقی حکومت نے گذشتہ سال کے مقابلہ میں صوبوں کے وفاقی ترقیاتی بجٹ میں کٹوتی کی ہے۔اسی طرح گذشتہ سال کے مقابلہ میں50ارب روپے کی کٹوتی کی گئی ہے ،رواں مالی سال کے لیے پنجاب کا ترقیاتی بجٹ 350 ارب روپے ہے تاہم حکومت نے آئندہ مالی سال کے پنجاب کا ترقیاتی بجٹ 337 ارب روپے رکھنے کی تجویز پیش کی ہے۔رواں مالی سال کیلئے سندھ کا ترقیاتی بجٹ 279 ارب روپے ہے جو آئندہ مالی سال کے لیے 165 ارب روپے رکھنے کی تجویز ہے۔رواں مالی سال کیلئے بلوچستان کا ترقیاتی بجٹ 108 ارب روپے ہے جسے آئندہ مالی سال کے لیے 75 ارب روپے تک رکھا گیا ہے۔اسی طرح رواں مالی سال کے لیے کے پی کا ترقیاتی بجٹ 236 ارب روپے ہے جسے کم کر کے 100 ارب روپے رکھنے کی تجویز دی گئی ہے۔ افراط زر کو 6.5 فیصد تک لانے کی تجویز ہے صنعتی شعبے کی نمو کا ہدف 0.1 فیصد، مینوفیکچرنگ کے شعبے کا تعمیراتی شعبے کی گروتھ کا ہدف 3.4 فیصد، خدمات کے شعبے کی ترقی کا ہدف 2.6فیصد اور بجلی پیداوار اورگیس تقسیم کے شعبے کی گروتھ کا ہدف 1.4 فیصد رکھنے کی تجویز ہے۔پی ایس ڈی پی میں ایوی ایشن ڈویژن کے لئے ایک ارب بتیس کروڑ رپوے ، کیبنٹ ڈویژن کے لئے چار ارب 78 کروڑ روپے ،فنانس ڈویژن کے لئے چھیاسٹھ ارب روپے، ایچ ای سی کے لئے 29 ارب روپے کا ترقیاتی بجٹ شامل کیا گیا ہے۔ ۔ایوی ایشن ڈویژن ‘ کابینہ ڈویژن ‘ کامرس ‘ کمیونکیشن ڈویژن ‘ ڈیفنس ڈویژن ‘ ہائر ایجوکیشن کمیشن ‘ ہائوسنگ اینڈ ورکس ‘ انسانی حقوق ‘ بین الصوبائی رابطہ ‘ داخلہ ‘ کشمیر افیئرز اینڈ گلگت بلتستان ڈویژن‘ قومی صحت ‘ پاکستان نیو کلیئر ریگولیٹری اتھارٹی اور ریلویز ڈویژن کے ترقیاتی بجٹ میں گزشتہ سال کی نسبت اضافہ کیا گیا ہے جبکہ بور ڈآف انوسٹمنٹ ‘ موسمیاتی تبدیلی ‘ دفاعی پیداوار ‘ اسٹبلشمنٹ ‘ فنانس‘ تعلیم ‘ خارجہ ‘ صنعت و پیداوار ‘ اطلاعات و نشریات‘ انفارمیشن ٹیکنالوجی ‘ قانون و انصاف ‘ میری ٹائم افیئرز‘ انسداد منشیات ‘ نیشنل فوڈ سیکیورٹی‘ مذہبی امور ‘ ریونیو ‘ سپارکو ‘نیشنل ہائی وے اتھارٹی سمیت 25 ڈویژن کے سالانہ ترقیاتی پروگرام میں گزشتہ سال کی نسبت کمی کی گئی ہے۔ مالی سال 2020-21ء کے سالانہ ترقیاتی پروگرام کی دستاویزات کے مطابق ایوی ایشن ڈویژن کیلئے مالی سال 2019-20میں1266.505ملین روپے رکھے گئے تھے، جنہیں مالی سال 2020-21میں بڑھا کر 1320.879 ملین روپے کر دیا گیا ہے، بورڈ آف انویسٹمنٹ کے لئے گزشتہ مالی سال میں100ملین روپے رکھے گئے تھے جبکہ آئندہ مالی سال کے لئے 80ملین روپے رکھے گئے ہیں ،کابینہ ڈویژن کے لئے گزشتہ مالی سال میں 39986.475ملین روپے رکھے گئے تھے جنہیں بڑھا کر آئندہ مالی سال کے لئے 47802.175روپے رکھے گئے ہیں۔ موسمیاتی تبدیلی ڈویژن کے لئے گزشتہ مالی سال میں 7579.200ملین روپے رکھے گئے تھے جنہیں کم کر کے آئندہ مالی سال کے لئے 5000ملین روپے کر دیا گیا ہے ، کامرس ڈویژن کے لئے گزشتہ مالی سال میں 100ملین روپے رکھے گئے تھے جنہیں بڑھا کر آئندہ مالی سال کے لئے 103.500ملین روپے کر دیا گیا ہے ، کمیونیکیشن ڈویژن کے لئے گزشتہ مالی سال میں 248.308ملین روپے رکھے رکھے گئے تھے جنہیں بڑھا کر آئندہ مالی سال کے لئے 254.753ملین روپے کر دیا گیا ہے، ڈیفنس ڈویژن کے لئے گزشتہ مالی سال میں 456ملین روپے رکھے گئے تھے جنہیں بڑھا کر آئندہ مالی سال کے لیئے660.116ملین روپے کردیا گیا ہے ،دفاعی پیداوار ڈویژن کے لئے گزشتہ مالی سال کے لئے 1700ملین روپے رکھے گئے تھے جنہیں کم کرکے آئندہ مالی سال کے لیئے 1579.140 ملین روپے کر دیا گیا ہے ،اسٹیبلشمنٹ ڈویژن کے لئے گزشتہ مالی سال میں 333.256ملین روپے رکھے گئے جنہیں کم کر کے آئندہ مالی سال کے لئے282.914ملین روپے کردیا گیا ہے ، فیڈرل ایجوکیشن اینڈ پروفیشنل ٹریننگ ڈویژن کے لئے گزشتہ مالی سال میں 4741.138ملین روپے رکھے گئے تھے جنہیں کم کر کے آئندہ مالی سال کے لئے 4526.096ملین روپے کر دیا گیا ہے ، فنانس ڈویژن کے لئے گزشتہ مالی سال میں 84821.749ملین روپے رکھے گئے تھے جنہیں کم کر کے آئندہ مالی سال کے لئے66666.571 ملین روپے کر دیا گیا ہے۔ فارن افیئرز ڈویژن کے لئے گزشتہ مالی سال میں 29.774ملین روپے رکھے گئے تھے جنہیں کم کر کے آئندہ مالی سال کے لئے 10.343ملین روپے کردیا گیا ہے۔ ہائوسنگ اینڈ ورکس ڈویژن کے لئے گزشتہ مالی سال میں 3435.077ملین روپے رکھے گئے تھے جنہیں بڑھا کر آئندہ مالی سال کے لئے 8736.903ملین روپے کر دیا گیا ہے ، ہیومن رائٹس ڈویژن کے لئے گزشتہ مالی سال میں 198.524ملین روپے رکھے گئے تھے جنہیں بڑھا کر آئندہ مالی کے لئے 256ملین روپے کر دیا گیا ہے ، انڈسٹریز اینڈ پروڈکشن ڈویژن کے لئے گزشتہ مالی سال میں 2343.293ملین روپے رکھے گئے تھے ، جنہیں کم کر آئندہ مالی سال کے لئے 800ملین روپے کر دیا گیا ہے ، انفارمیشن اینڈ براڈکاسٹنگ ڈویژن کے لئے گزشتہ مالی سال میں 440.510ملین روپے رکھے گئے تھے جنہیں کم کر آئندہ مالی سال کے لیئے 360.918ملین روپے کر دیا گیا ہے ، انفارمیشن ٹیکنالوجی اینڈ ٹیلی کام ڈویژن کے لئے گزشہ مالی سال میں 7341.617ملین روپے رکھے گئے تھے جنہیں کم کر کے آئندہ مالی سال کے لئے 6672.984ملین روپے کر دیا گیا ہے ، انٹر پرونشل کوآرڈینیشن ڈویژن کے لئے گزشتہ مالی میں 389.958ملین روپے رکھے گئے تھے جنہیں بڑھا کر آئندہ مالی سال کے لئے 929.492ملین روپے کر دیا گیا ہے ،داخلہ ڈویژن کے لئے گزشتہ مالی سال میں 9847.769ملین روپے رکھے گئے جنہیں بڑھا کر آئندہ مالی سال کے لئے 14758.436ملین روپے کر دیا گیا ہے، کشمیر افیئرز اینڈ گلگت بلتستان ڈویژن کے لئے گزشتہ مالی سال میں 44849.400ملین روپے رکھے گئے تھے جنہیں بڑھا کر آئندہ مالی سال کے لئے 52424.602ملین کر دیا گیا ہے ، لاء اینڈ جسٹس ڈویژن کے لئے گزشتہ مالی سال میں `1340.225ملین روپے رکھے گئے تھے ، جنہیں کم کر کے آئندہ مالی سال کے لئے 991.424ملین روپے کر دیا گیا ہے ، میری ٹائم افیئرز ڈویژن کے لئے گزشتہ مالی سال میں 3600.243ملین روپے رکھے گئے تھے ،جنہیں کم کر کے آئندہ مالی سال کے لئے 2683.314ملین روپے کر دیا گیا ہے ، نارکوٹکس کنٹرول ڈویژن کے لئے گزشتہ مالی سال میں 135.240ملین روپے رکھے گئے تھے جنہیں کم کر کے آئندہ مالی سال کے لئے 53.897ملین روپے کر دیا گیا ہے ، نیشنل فوڈ سیکیورٹی ڈویژن کے لئے گزشتہ مالی سال میں 12047.516ملین روپے رکھے گئے جنہیں کم کر کے آئندہ مالی سال کے لئے 12000ملین روپے کر دیا گیا ہے ، قومی صحت ڈویژن کے لئے گزشتہ سال میں13376.558ملین روپے رکھے گئے تھے جنہیں بڑھا کر آئندہ مالی سال کے لئے 14508.180ملین روپے کر دیا گیا ہے ،کلچر ڈویژن کے لئے گزشتہ مالی سال میں 203.632ملین روپے رکھے گئے تھے جنہیں کم کر کے آئندہ مالی سال کے لئے 194.740ملین روپے کر دیا گیا ہے ، پاکستان اٹامک انرجی کمیشن کے لئے گزشتہ مالی سال میں24257.256ملین روپے رکھے گئے تھے جنہیں کم کر کے آئندہ مالی سال کے لئے 23297.437ملین روپے کر دیا گیا ، پاکستان نیوکلیئر ریگولیٹری اتھارٹی کے لئے گزشتہ مالی سال میں 301.470ملین روپے رکھے گئے تھے ، جنہیں بڑھا کر آئندہ مالی سال کے لئے 350ملین روپے کر دیا گیا ہے ، پیٹرولیم ڈویژن کے لئے گزشتہ مالی سال میں 581.812ملین روپے رکھے گئے تھے ، جنہیں بڑھا کر آئندہ مالی سال کے لئے 1786.160ملین روپے کر دیا گیا ہے ، منصوبہ بندی و ترقی ڈویژن کے لئے گزشتہ مالی سال میں 6713.517ملین روپے رکھے گئے تھے جنہیں کم کر کے آئندہ مالی سال کے لئے 3545.103ملین روپے کر دیا گیا ہے ،پاورٹی ایلیوی ایشن ڈویژن کے لئے گزشتہ مالی سال میں 200ملین روپے رکھے گئے تھے جنہیں کم کر کے آئندہ مالی سال کے لیئے 135ملین روپے کر دیا گیا ہے ، ریلویز ڈویژن کے لیئے گزشتہ مالی سال میں 16000ملین روپے رکھے گئے تھے ، جنہیں بڑھا کر آئندہ مالی سال کے لئے 24000ملین روپے کر دیا گیا ہے ، مذہبی امور ڈویژن کے لئے گزشتہ مالی سال میں 1000ملین روپے رکھے گئے تھے جنہیں کم کر کے آئندہ مالی سال کے لئے 53.950ملین کر دیا گیا ہے ، ریونیو ڈویژن کے لئے گزشتہ مالی سال میں 1918.238ملین روپے رکھے گئے تھے جنہیں کم کر کے آئندہ مالی سال کے لئے 1417.068ملین روپے کر دیا گیا ہے، سائنس اینڈ ٹیکنالوجی ڈویژن کے لئے گزشتہ مالی سال میں 7457.361ملین روپے رکھے گئے تھے جنہیں کم کر کے آئندہ مالی سال کے لئے 4458.070ملین روپے کر دیا گیا ہے ، سپارکو کے لئے گزشتہ مالی سال میں 6033.245ملین روپے رکھے گئے تھے جنہیں کم کر کے آئندہ مالی سال کے لئے 4975ملین روپے کر دیا گیا ہے ۔ واٹر ریسورسز ڈویژن کے لئے گزشتہ مالی سال میں 85727.359ملین روپے رکھے گئے تھے جنہیں کم کرکے آئندہ مالی سال کے لئے 81250ملین کر دیا گیا ہے ، ٹیکسٹائل انڈسٹری ڈویژن کے لئے گزشتہ مالی سال میں 202.828ملین روپے رکھے گئے تھے جبکہ آئندہ مالی سال کے لئے کوئی پیسہ نہیں رکھا گیا ۔سالانہ مجموعی ترقیاتی پروگرم جو 1324ارب کاہے۔ سالانہ ترقیاتی پروگرام میں کرونا وائرس اور دیگرقدرتی آفات سے نمٹنے کیلئے70 ارب روپے رکھے گئے ہیں ،وفاقی سالانہ ترقیاتی پروگرام میں وفاقی تعلیم،دفاعی پیداوار،خزانہ ڈویژن،خارجہ امور ،اطلاعات و نشریات،صنعت و پیداوار،اٹامک انرجی کمیشن ، این ایچ اے سمیت25ڈویژنز کے ترقیاتی بجٹ میں گزشتہ سال کی نسبت کمی کی گئی ہے جبکہ ہائوسنگ اینڈ ورکس ،داخلہ،وزارت صحت سمیت 14ڈویژنز کا ترقیاتی بجٹ گزشتہ سال کی نسبت بڑھا دیا گیا۔