اسلام آباد (محمد رضوان ملک) وفاقی بجٹ میں سرکاری شعبہ کے سالانہ ترقیاتی پروگرام کے تحت داخلہ ڈویژن کے جاری منصوبوں کے لئے 66ارب 34 کروڑ، امور کشمیر و گلگت بلتستان ڈویژن کے مختلف منصوبوں کے لئے 52 ارب 42 کروڑ روپے ،سائنس و ٹیکنالوجی کے لیے ستاون ارب بیس کروڑ روپے اور وزارت انسداد منشیات کے لیے 5 کروڑ 38 لاکھ روپے رکھے گئے ہیں۔ داخلہ ڈویژن کے جاری منصوبوں کے لئے 66 ارب 34 کروڑ روپے سے زائد اور نئے منصوبوں کے لئے 8 ارب 12 کروڑ روپے سے زائد مختص کئے گئے ہیں۔ جمعہ کو جاری پی ایس ڈی پی کے مطابق داخلہ ڈویژن کے تحت فرنٹیئر کور بلوچستان (نارتھ) کے لئے آٹھ اضافی ونگ کے قیام پر 40 کروڑ روپے، تفتان میں ایف آئی اے کے لئے رہائشی سہولت اور فیسلیٹیشن سینٹر کی تعمیر کے لئے دو کروڑ 80 لاکھ روپے، فرنٹیئر کور سائوتھ کے لئے رہائشی سہولیات کی تعمیر پر 55 کروڑ روپے، ایچ 16 اسلام آباد میں ماڈل جیل کی تعمیر پر 60 کروڑ روپے، اسلام آباد میں ماڈل پولیس اسٹیشن کے قیام پر 20 کروڑ روپے، دریائے کورنگ و راول لیک واٹر ٹریٹمنٹ منصوبے پر 20 کروڑ روپے، سائبر کرائم سے متعلق نیشنل رسپانس سینٹر کی تعمیر پر 25 کروڑ روپے، اسلام آباد میں سیوریج اور واٹر سپلائی اسکیموں پر 30 کروڑ روپے، پی ڈبلیو ڈی انڈر پاس اور کورنگ پل کی تعمیر پر 80 کروڑ روپے، ایف آئی اے کے سائبر کرائم ونگ کی بہتری پر 30 کروڑ روپے، اسلام آباد اور راولپنڈی میں تربیلا ڈیم سے پانی کی فراہمی کے منصوبوں پر تین ارب روپے سے زائد، اسلام آباد میں ٹینتھ ایونیو کی تعمیر پر 10 کروڑ روپے، ریلوے لائن سہالہ پر فلائی اوور اور سڑکوں کی تعمیر پر 30 کروڑ روپے اور اسلام آباد کے مختلف علاقوں میں ترقیاتی منصوبوں پر 50 کروڑ روپے خرچ کئے جائیں گے۔ امور کشمیر و گلگت بلتستان ڈویژن کے مختلف منصوبوں کے لئے 52 ارب 42 کروڑ روپے سے زائد مختص کئے ہیں۔ آزاد جموں و کشمیر کے جاری منصوبوں پر 26 ارب 86 کروڑ روپے اور نئے منصوبوں پر 54 کروڑ 40 لاکھ روپے جبکہ گلگت بلتستان کی جاری اسکیموں پر 25 ارب روپے خرچ کئے جائیں گے۔ آزاد جموں و کشمیر کے لئے بلاک ایلوکیشن 24 ارب 50 کروڑ روپے ہے جبکہ 48 میگاواٹ کے جاگراں پن بجلی منصوبے پر 50 کروڑ روپے، رہوٹہ ہریام پل کی تعمیر پر 50 کروڑ روپے، میر واعظ محمد فاروق شہید میڈیکل کالج مظفر آباد پر 35 کروڑ روپے، میرپور شہر اور ہملٹس کے لئے پانی کی فراہمی پر 30 کروڑ روپے اور کنٹرول لائن کے ساتھ متاثرہ رہائشی آبادی کی بحالی پر 56 کروڑ 40 لاکھ روپے خرچ کئے جائیں گے جبکہ گلگت بلتستان کے لئے بلاک ایلوکیشن 15 ارب روپے ہے۔ 20 میگاواٹ کے ہنزل پن بجلی منصوبے پر 2 ارب 52 کروڑ روپے، 4 میگاواٹ کے تھاک چلاس دیامر منصوبے پر ایک ارب 22 کروڑ روپے، سکردو میں 250 بستروں کے ہسپتال کی تعمیر پر 60 کروڑ روپے، امراض قلب کے علاج کے لئے گلگت میں 50 بستروں کے ہسپتال کی تعمیر پر 90 کروڑ روپے اور کونو داس سے نلتر ایئر فورس بیس تک آر سی سی پل سے سڑک کی بہتری کے منصوبے پر ایک ارب روپے خرچ کئے جائیں گے۔وزارت سائنس و ٹیکنالوجی کے لیے 57 ارب 20 کروڑ 28 لاکھ روپے رکھے گئے ہیں جن میں جاری ترقیاتی منصبوں کے لئے اکتالیس ارب 79 کروڑ رکھے گئے ہیں۔ جس میں سے تین ارب اس سال کے لئے مختص کئے گئے ہیں۔ وزارت کی نئی سکیموں کے لئے 15 ارب 43کروڑ 13لاکھ رکھے گئے ہیں۔ جبکہ وزارت انسداد منشیات کے مختلف منصوبوں کے لیے 5 کروڑ 38 لاکھ روپے رکھے گئے ہیں۔