بجٹ عوامی ہے نہ فلاحی، عوام کی آنکھوں میں د ھول جھونکی گئی

ملتان (سپیشل رپورٹر) حکومت کی جانب سے پیش کردہ بجٹ کو حکومت مخالف سیاسی رہنماؤں نے مسترد کردیا ہے مسلم لیگ ن سے تعلق رکھنے والے رہنماؤں کا کہنا تھا کہ حکومت نے بجٹ کو ترتیب دیتے ہوئے الفاظ کا گورکھ دھندا کیا ہے عوام پہلے ہی مہنگائی کی چکی میں پس رہے تھے عوام کو براہ راست کوئی بھی ریلیف نہیں دیا گیا ہے۔ ان خیالات کا اظہار مختلف لیگی رہنماؤں نے نمائندہ نوائے وقت سے اپنی خصوصی گفتگو میں کیا۔ اس سلسلہ میں نمائندہ نوائے وقت سے گفتگو کرتے ہوئے ڈویژنل جنرل سیکرٹری مسلم لیگ ن و سابق ایم این اے شیخ طارق رشید نے کہا کہ حکومت نے بجٹ میں عوام کی آنکھوں میں دھول جھونکی ہے عوام اس وقت مہنگائی کی دلدل میں پھنسے ہیں انہیں مہنگائی کی دلدل سے نکالنے کے لئے کوئی ریلیف پیکج نہیں دیا گیا ہے۔ مسلم لیگ ن کے ضلعی جنرل سیکرٹری شیخ اطہر ممتاز نے کہا کہ حکومت کا پیش کردہ تیسرا بجٹ بھی فلاپ ہو گیا ہے عوام کی بھلائی کے دعویٰ دار عوام کے لئے کچھ نہیں کر سکے ہیں۔ سابق صوبائی وزیر اور رہنما مسلم لیگ ن حاجی احسان الدین قریشی نے کہا کہ حکومت ریلیف کا دعویٰ کررہی ہے مگر عوام تو چینی اور آٹا جیسی بنیادی چیزوں کو مہنگے داموں خریدنے پر مجبور ہیں۔ رہنما مسلم لیگ ن ملک آصف رفیق رجوانہ نے کہا کہ بجٹ عوام دوست نہیں ہے حکومت عوام اور غریب دوست بجٹ دینے میں ناکام رہی ہے۔ رہنما مسلم لیگ ن عثمان خان بابر نے کہا کہ عوام کو بجٹ کے نام پرمہنگائی کا تحفہ دیا گیا ہے آنے والے دنوں میں حتمی منی بجٹ آ سکتے ہیں۔ رہنما مسلم لیگ ن مسعود قریشی نے کہا کہ عوامی بجٹ کے نام پر عوام کو ہی رگڑا لگا دیا گیا ہے صحت کے بجٹ میں اضافہ کرنا چاہئے تھا جو نہیں کیا گیا۔ رہنما مسلم لیگ ن راو ابرار علی نے کہا کہ عوام اس بجٹ کو مسترد کرتے ہیں عوام کو ریلیف نہیں دیا گیا ہے۔ رہنما مسلم لیگ ن منیر اختر لنگاہ نے کہا کہ بجٹ الفاظ کا گورکھ دھندا ہے اس سے عوام کو ریلیف نہیں ملا ہے۔ پاکستان پیپلز پارٹی کے رہنما اور سابق ایم پی اے ڈاکٹر جاوید صدیقی نے کہا کہ حکومت نے کئی جگہوں پر اضافی رقم دیکر دراصل صحت اور زراعت کے شعبوں کو نظر انداز کردیا ہے حکومت کو چاہئے کہ این ایچ اے کے لئے مختص 118 ارب روپے کو کٹ لگا کر 59 ارب روپے دیئے جائیں باقی رقم صحت اور زرعی شعبہ کو دی جائے۔ فاؤنڈیشن کو 30 ارب روپے دینے کی بجائے 15 ارب دیئے۔ سیلاب کے وقت ہماری حکومت نے نئے منصوبوں پر کوئی بجٹ مختص نہیں کیا تھا لہٰذا حکومت اس سال کسی بھی نئے منصوبے کی بجائے صحت اور زراعت کے لئے رقوم مختص کریں۔ رہنما مسلم لیگ ن شاہد مختار لودھی نے کہا کہ یہ بجٹ نہ تو عوامی ہے اور نہ ہی فلاحی بجٹ کہلا سکتا ہے۔ مسلم لیگ ن لائرز فورم جنوبی پنجاب کے صدر اظہر مغل نے کہا کہ یہ تاریخ کا ناکام ترین اورفلاپ ترین بجٹ ہے حکومت عوام کو ریلیف دینے میں ناکام ہو چکی ہے۔

ای پیپر دی نیشن