مودی سرکار غیرقانونی زیرقبضہ کشمیر میں مزید تقسیم کیلئے سرگرم، فوجی بڑھا دیئے

اسلام آباد (عبداللہ شاد) آرٹیکل 370 کے خاتمے اور 678 روز سے بھارتی غیرقانونی زیر قبضہ کشمیر کو دنیا کی سب سے بڑی جیل میں تبدیل کرنے کے بعد اب مودی سرکار اگلے مرحلے کے طور پر مقبوضہ ریاست کی مزید تقسیم کی تیاری میں ہے۔ اس تقسیم میں غیرقانونی زیرقبضہ کشمیر کو ہندو اکثریت اور آر ایس ایس کی کالونی میں تبدیل کر کے علیحدہ صوبے کا درجہ قرار دیا جا سکتا ہے، جموں کو مکمل طور پر ہندو خطہ بنا کر ریاست بنایا جا سکتا ہے جبکہ غیر قانونی زیر قبضہ کشمیر کو یونین ٹیرٹری ہی برقرار رکھا جا سکتا ہے۔ اس نئے منصوبے سے مقبوضہ ریاست کو اس کے حقوق ملنے کی بچی کچھی امید بھی ماند پڑ جائے گی اور زیر قبضہ لداخ، کشمیر اور جموں کو مکمل طور پر علیحدہ خطوں میں تبدیل کرنے کا پلان ہے۔ دوسری جانب 10 سال مدھیہ پردیش کے وزیراعلیٰ رہنے والے کانگرسی رہنما دگ وجے سنگھ کے بیان پر بھارت میں طوفانِ بدتمیزی بپا ہے، انھوں نے کہا ہے کہ جب سے غیرقانونی زیر قبضہ کشمیر سے آرٹیکل 370 کو ہٹایا گیا، وہاں انسانی حقوق کا کوئی احترام نہیں رکھا جا رہا اور اگر کانگرس آئی تو اسے واپس نافذ کیا جائے گا، مودی سرکار اس وقت ساری توانائیاں محض ہندو راشٹر کے قیام کیلئے صرف کر رہی ہے۔ 

ای پیپر دی نیشن