تحریک انصاف ای ووٹنگ سے اگلا الیکشن بھی چوری کرنا چاہتی ہے: احسن اقبال

لاہور (خصوصی رپورٹر) پاکستان مسلم لیگ (ن) کے مرکزی جنرل سیکرٹری احسن اقبال نے کہا ہے کہ ای ووٹنگ سے پی ٹی آئی آئندہ انتخابات کو بھی چوری کرنا چاہتی ہے۔ اوورسیز پاکستانیوں کے نمائندے یا انتخابات میں نشستیں مخصوص کی جا سکتی ہیں۔ یہ 8 الیکشن ہار چکے ہیں اور انہیں پتہ ہے کہ اب ان کا جنازہ نکلنے والا ہے۔ اسی لئے وہ چور دروازہ تلاش کر رہے ہیں۔ کل حکومت نے بجٹ پیش کیا لیکن اس سے پہلے اربوں روپے کی تشہیری مہم چلائی گئی کہ ملک جنت نظیر بن گیا ہے۔ سرکاری ملازمین کے احتجاج کی حمایت کرتے ہیں۔ ان کی تنخواہوں میں 10 فیصد اضافہ مذاق ہے۔ 20 سے 25 فیصد اضافہ ہونا چاہیئے تھا۔ بجٹ میں حکومتی دعووں پر اپوزیشن لیڈر سوموار کو تفصیلی خطاب کرینگے۔ پاکستان مسلم لیگ (ن) کے مرکزی جنرل سیکرٹری احسن اقبال نے پارٹی سیکرٹریٹ ماڈل ٹائون میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا یہ حکومتی ٹیم ملکی معیشت کو برباد کرنے کی ذمہ دار ہے۔انہوں نے کہا حکومت نے بجٹ سے ایک دن قبل کمال ہوشیاری سے ایک منصوبہ بنایا۔ 2 قوانین قواعد و ضوابط بلڈوز کر کے بنائے گئے جن میں سے ایک بھارتی جاسوس کلبھوشن یادیو کو این آر او دینا ہے۔ بھارتی جاسوس کی پٹیشن اسلام آباد ہائیکورٹ میں زیرسماعت ہے۔ یہ سیاہ ترین قانون ہے۔ یہ پہلی بار ہوا ہے کہ بھارتی جاسوس کے نام سے قانون بنایا گیا جو پارلیمان پر دھبہ ہے۔ ایسا بھارتی خوشنودی کے لئے ایسا کیا گیا۔ مسلم لیگ (ن) اس کی بھرپور مذمت کرتی ہے۔ حکومت نے پہلے آرڈیننس اور پھر قواعد و ضوابط بلڈوز کر کے انتخابی قوانین پاس کروائے۔ ہماری تجاویز پر اتفاق رائے کی کوئی کوشش نہیں کی گئی جس کا مطلب ہے کہ پی ٹی آئی آئندہ انتخابات چوری کرنا چاہتی ہے۔ اگر اب ایسا ہو گیا تو آئندہ ہر حکومت ایسا کیا کرے گی۔ حکومت نے حلقہ بندی کو آبادی کی بجائے ووٹر رجسٹریشن کی بنیاد پر کر دیا ہے۔ اس کا فائدہ شہری اور ترقی یافتہ علاقوں کو ہو گا۔ اس کے علاوہ ووٹر لسٹوں کا کام الیکشن کمشن سے لے کر نادر کو دے دیا گیا ہے جو آزاد منصفانہ انتخابات پر حملہ ہے۔ حکومت کی اس معاملے میں بیتابی بتاتی ہے کہ یہ ان مشینوں کے ذریعے اپنا نتیجہ نکالنا چاہتی ہے جس کی ہم اجازت نہیں دینگے۔ فواد چودھری کو ووٹنگ مشین کا کیا پتہ، میں انجینئر ہوں، مجھے ٹیکنالوجی کا زیادہ علم ہے۔ اپوزیشن ہمارے اثاثہ اوورسیز ووٹنگ کیخلاف نہیں لیکن ہم کہتے ہیں کہ فرانس میں رہنے والے کو ملک کے چھوٹے علاقوں کے مسائل کا کیا علم ہے۔ اوورسیز پاکستانیوں کے نمائندے یا انتخابات میں نشستیں مخصوص کی جا سکتی ہیں۔ ای ووٹنگ کو عالمی سائبر حملوں سے کیسے بچایا جا سکتا ہے۔ انہوں نے کہا پی ڈی ایم کی جماعتیں 4 جولائی سے دوبارہ عوامی مہم شروع کر رہی ہیں۔

ای پیپر دی نیشن