کراچی (کامرس رپورٹر ) پاکستان اسٹاک ایکس چینج میں گذشتہ ہفتے کاروباری اتار چڑھائو کے بعد محدود پیمانے پر تیزی رہی ،کے ایس ای100انڈیکس48300پوائنٹس کی حد عبور کر گیا جبکہ مارکیٹ کے سرمائے میں91کروڑ روپے کا اضافہ بھی ریکارڈ کیا گیا تاہم 49.37فیصد حصص کی قیمتیں گھٹ گئیں۔کاروبار کے لحاظ سے ہم نیٹ ورک ،ورلڈ کال ٹیلی کام ،پی ٹی سی ایل ،بائیکو پیٹرولیم ،ٹیلی کارڈ لمیٹڈ ،حیسکول پیٹرول ،کوٹ ادو پاور ،میڈیا ٹائمز لمیٹڈ ،فلائنگ لمیٹڈ ،پاور سیمنٹ ،ٹی پی ایل پراپرٹیز ،پیس پاک لمیٹڈ ،عائشہ اسٹیل مل ،کے الیکٹرک لمیٹڈ ،ٹی آر جی پاک لمیٹڈ ،سلک بینک لمیٹڈ سوئی نادرن گیس ،ٹیلی کارڈ لمیٹڈ ،ایگری ٹیک لمیٹڈ،جہانگیر صدیق ،پی آئی اے ،ازگارڈنائن ،غنی گلوبل اورکوہ نور اسپینگ ر فہرست رہے ۔اسٹاک ماہرین کے مطابق سرمایہ کاروں کو نئے وفاقی بجٹ سے وابستہ مثبت توقعات ،معیشت کے درست سمت پرچلنے والے اشاریوں کے باعث ،توقع کے برعکس مسلسل بارہویں مہینے مئی کے دوران سمندر پار پاکستانیوں کی2.5ارب ڈلر کی ترسیلات زر جیسے عوامل کی وجہ سے اسٹاک مارکیٹ میں 3دن تیزی رہی اور کے ایس ای100انڈیکس 618.06پوائنٹس بڑ ھ گیا تاہم مقامی و بیرونی قرضوں کے حجم میں اضافہ اور پرافٹ ٹیکنگ کا رجحان غالب آنے سے ،آئی ایم ایف کی جانب سے ٹیکس ریونیو میں اضافے کیلئے سخت شرائط کی خبروں ،درآمدات میں اضافے سے تجارتی خسارہ 30فیصد سے تجاوز کرنے،قومی مالیاتی اداروں کے تخمینوں کے برعکس عالمی بینک کی رواں سال معیشت کی شرح نمو 13فیصد رہنے کی رپورٹ سے پیدا ہونیوالی تشویش کے باعث صرف2دن میں انڈیکس 525.04پوائنٹس لوزکر گیا ۔پاکستان اسٹا ک مارکیٹ میں گذشتہ ہفتے کے ایس ای100انڈیکس میں93.02پوائنٹس کا اضافہ ریکارڈ کیا گیا جس کے نتیجے میں کے ایس ای100انڈیکس48211.70پوائنٹس سے بڑھ کر78304.72پوائنٹس ہو گیا اسی طرح 175.92پوائنٹس کے اضافے سے کے ایس ای30انڈیکس19654.65پوائنٹس سے بڑھ کر 19478.73پوائنٹس ہو گیا جبکہ کے ایس ای آل شیئرز انڈیکس32588.88پوائنٹس سے بڑھ کر 32715.62پوائنٹس پر بند ہوا۔