شاہجمال (نامہ نگار)بااثر افراد نے نوجوان کو کھانا کھلانے کے بہانے لیجا کر تشدد والد سے دو لاکھ کا تقاضا نہ دے سکنے پر لڑکی سے زیادتی کا الزام لگا کر مقدمہ درج کرا کے تھانے بند کروادیا۔عثمان کوریہ کے رہائشی رانا وکیل کا کہنا ہے کہ علاقہ کے بااثر شخص اکرم جس کے قریبی عزیز محکمہ پولیس میں افسر ہیں کی میرے بیٹے عثمان کے ساتھ دوستی تھی گزشتہ روز بستی ڈھول والا میں شادی کی تقریب پر اکرم نے میرے بیٹے عثمان کو شادی پر بلایا تو وہاں اکرم وغیرہ نے میرے بیٹے کو تقریباً رات بارہ بجے بستی ڈھول والا کے رہائشی عبدلکریم کے گھر کھانا کھلانے کے لیے لے گئے تو وہاں اکرم وغیرہ نے میرے بیٹے کے ہاتھ پشت کی طرف باندھ کر اور نیم برہنہ کر کے بدترین تشدد کا نشانہ بنایا اور دو لاکھ روپے کا تقاضا کیا اور کہا کہ رقم لیکر چھوڑے کا کہا ان لوگوں نے عثمان کی میرے ساتھ بات کروائی اور دو لاکھ کا کہا میں ایک غریب آدمی ہوں میں دولاکھ نہیں دے سکا اکرم کا میرے ساتھ پرانا لین دین کا مسئلہ تھا جس کی وجہ سے اکرم نے میرے بیٹے عثمان پر ایک لڑکی کی ساتھ زیادتی کرنے کا الزام لگا دیا اکرم وغیرہ میرے بیٹے کو گزشتہ رات تقریباً گیارہ بجے اغواہ کیا تھا اور پولیس کے حوالے صبح نو بجے کیا رانا وکیل کا کہنا ہے کہ میں ایک غریب آدمی ہوں میرے بیٹے کے ساتھ زیادتی ہوئی ہے میری حکومت سے اپیل ہے کہ میرے بیٹے کو انصاف دلایا جائے اس ضمن میں ایس ایچ او تھانہ شاہجمال ملک یونس سے ان کا موقف جاننے کیلئے رابطہ کرنے کی متعدد بار کوشش کی گئی رابطہ نہ ہو سکا۔