پی سی بی کا 2023ء سے 2 ٹیسٹ میچز کی سیریز ختم کرنے کا فیصلہ

لاہور ( سپورٹس رپورٹر) پاکستان کرکٹ بورڈ نے 2023ء سے 2 ٹیسٹ میچوں کی سیریز ختم کرنے کا فیصلہ کیا ہے تاکہ ٹیم ممبران کو زیادہ سے زیادہ باہمی مقابلوں میں حصہ لینے کے قابل بنایا جاسکے۔ ذرائع نے بتایا کہ فیوچر ٹیسٹ پروگرام کے بارے میں بھارت کے علاوہ تمام کرکٹ بورڈز کیساتھ بات چیت جاری ہے۔ تین میچوں کی ٹیسٹ سیریز کا ہونا بہت ضروری ہے کیونکہ دو میچوں کی سیریز کا تجربہ مطلوبہ نتائج نہیں دے سکتا ہے۔تین میچوں کی سیریز حریف ٹیموں کو باہمی مقابلوں سے زیادہ سے زیادہ تجربہ حاصل کرنے کی اجازت دیتی ہے۔ 4 سال پہلے 2میچوں کی ٹیسٹ سیریز کا انتخاب کیا تھا جو بعض معاملات میں خرابی کا باعث بنا جس نے پی سی بی کو مجبور کیا کہ وہ سیریز کی میزبانی کرنے یا بیرون ملک ٹیسٹ میچ کھیلنے کی صورت میں مستقبل کیلئے منصوبہ بندی کرے۔پی سی بی کے چیف ایگزیکٹو آفیسر وسیم خان اس وقت آسٹریلیا ، نیوزی لینڈ ، جنوبی افریقہ ، ویسٹ انڈیز ، انگلینڈ ، بنگلہ دیش اور سری لنکا میں اپنے ہم منصبوں کیساتھ 2023ء سے 2027ء تک شروع ہونیوالے4 سال کیلئے زیادہ قابل عمل ایف ٹی پی کو حتمی شکل دینے کیلئے بات چیت میں مصروف ہیں۔ اب جب پاکستان میں سکیورٹی کا کوئی مسئلہ نہیں ہے تو پی سی بی گذشتہ ایک دہائی سے ملک میں بین الاقوامی کرکٹ نہ ہونے کے تناظر میں بہترین معاہدہ چاہتا ہے۔اگر کوئی بھی ملک آئی سی سی سے بین الاقوامی ایونٹس اور مختلف کرکٹ بورڈز سے بہتر ڈیل کا مستحق ہے تو وہ پاکستان ہے لہذا 2023ء سے 2027ء تک پاکستان کے نقطہ نظر سے بہترین کرکٹ کا اہتمام کرنے کیلئے ہر ممکن کوشش کی جائیگی ،چونکہ 2023ء تک ہر چیز کو حتمی شکل دیدی گئی ہے اور ہمارے پاس کوئی تبدیلی کرنے کا اختیار نہیں ماسوائے اس کے جہاں دونوں کرکٹ بورڈ اتفاق رائے حاصل کرلیں۔2023ء کے بعد کوشش ہے کہ ملک کیلئے سب سے معقول معاہدہ حاصل کیا جاسکے۔ جہاں تک بھارت کیخلاف دو طرفہ سیریز کا تعلق ہے وہ تب ہی ممکن ہے جب دونوں حکومتیں کرکٹ تعلقات کو بحال کرنے پر راضی ہوجائیں ، ابھی باہمی ٹیسٹ سیریز کو حتمی شکل دینا بھارتی کرکٹ بورڈ کی ترجیحات میں شامل نہیں ہے۔ اگلے 18 ماہ کے دوران پاکستان کو بھارت کے سوا تمام سرکردہ ممالک کیخلاف 2 میچوں کی ٹیسٹ سیریز کھیلنا ہے۔انگلینڈ کیخلاف انگلینڈ میں ٹی ٹونٹی اور ون ڈے سیریز کے بعد قومی ٹیم 2 ٹیسٹ اور 5 ٹی ٹونٹی میچز کیلئے ویسٹ انڈیز روانہ ہوگی، اس دورے کے بعد ستمبر میں متحدہ عرب امارات میں افغانستان کیخلاف پاکستان نے محدود اوورز کی سیریز کھیلنی ہے اور اس کے بعد نیوزی لینڈ نے 3 ٹی ٹونٹی اور 3 ون ڈے میچز کیلئے پاکستان کا دورہ کرنا ہے جبکہ ٹی ٹونٹی ورلڈ کپ میں شرکت کرنے سے قبل انگلینڈ کی ٹیم بھی 2 ٹی ٹونٹی میچز کی سیریز کھیلنے کیلئے پاکستان آئیگی۔ پاکستانی ٹیم دسمبر میں 2 ٹیسٹ اور3 ٹی ٹونٹی میچ کھیلنے بنگلہ دیش کے دورے پر جائیگی۔ آسٹریلین ٹیم نے فروری، مارچ 2022ء میں 2 ٹیسٹ ، 3 ون ڈے اور 3 ٹی ٹونٹی میچز کھیلنے کیلئے پاکستان کا دورہ کرنا ہے۔ پاکستان نے سری لنکا کا دورہ کرنا ہے جس کا شیڈول جاری نہیں کیا گیا ‘ 2022ء میں آسٹریلیا میں ٹی ٹونٹی ورلڈ کپ کھیلا جائیگا۔ نیوزی لینڈ ایک بار پھر 2022ء میں موسم سرما کے شروع میں2 ٹیسٹ میچ اور 3 ون ڈے میچ کھیلنے کیلئے پاکستان کا دورہ کریگا اور اس کے بعد قومی ٹیم 3 ٹیسٹ اور 5 ون ڈے میچز کی سیریز کھیلنے کیلئے انگلینڈ کا دورہ کریگی۔

ای پیپر دی نیشن