اسلام آباد+ کراچی (خصوصی نامہ نگار+ آئی این پی) وفاقی وزیر اطلاعات و نشریات فواد چوہدری نے الزام عائد کیا ہے کہ سندھ کو 2 سال میں 15، 16 سو ارب روپے ملے ہیں لیکن نظر نہیں آرہا وہ کہاں لگے ہیں۔ ہفتہ کو کراچی میں میڈیا سے گفتگو میں فواد چوہدری کا کہنا تھاکہ اگر ہم مراد علی شاہ اینڈ کمپنی پر بیٹھے رہے تو اگلے کئی سال میں بھی کراچی اور سندھ میں ترقی نا ممکن ہے۔ انہوں نے کہا کہ سندھ میں پیسہ خرچ ہوتا نظر نہیں آرہا، کراچی میں براہ راست میئر آئے اور اسے فنڈز ملیں تو مسائل حل ہوں گے، مراد علی شاہ اینڈ کمپنی کے آسرے پر رہے تو کچھ نہیں ہونے والا، سندھ حکومت کی سوچ پسماندہ ہے۔ وفاقی وزیر کا کہنا تھاکہ سندھ حکومت کراچی کیلئے کوئی نئی سکیم نہیں لائی، کراچی کی تباہی کے ذمہ دار مراد علی شاہ ہیں۔ فواد چوہدری نے سپریم کورٹ سے اپیل کی کہ آرٹیکل 148 اپلائی کرے، اگر نہیں کیا تو سندھ اور کراچی کی صورتحال مزید خراب ہوتی جائے گی۔ انہوں نے کہا پاکستان میں خرابی تب شروع ہوئی جب روس نے افغانستان پر حملہ کیا، امریکا کے کہنے پر روس کا مقابلہ کرنے کیلئے پاکستان میں انتہا پسندی کی پشت پناہی کی گئی، جن معاشروں میں برداشت کی بجائے انتہا پسندی کو فروغ دیا جائے وہ تنزلی کا شکار ہوتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ بھارت میں مودی کی حکومت میں بھی انتہا پسندی کو فروغ دیا جا رہا ہے، آپ دیکھیں گے بھارت میں انتہا پسندی کا اثر معاشرے کے ہر شعبے پر پڑیگا، افغانستان میں ایک بار پھر حالات خراب ہورہے ہیں، وزیراعظم کا نظریہ ہے کہ ہم نے کسی اور کی لڑائی میں حصہ نہیں لینا۔ وفاقی وزیر اطلاعات و نشریات فواد چوہدری نے کہا ہے کہ اپوزیشن اگلے سات سال بھی ایسے احتجاج کرتے دکھائی دے گی، انہوں نے کہا کہ بجٹ کو ہر طبقہ فکر کے لوگوں نے سراہا، اس سے بجٹ کی اہمیت بڑھ جاتی ہے۔ اپوزیشن کا رویہ حسب معمول غیر ذمہ دارانہ رہا۔ انہوں نے اب تک بجٹ پڑھنے کی بھی زحمت نہیں کی۔ ہفتہ کو اپنے ٹویٹ میں انہوں نے کہا کہ ایسی غیر سنجیدہ اپوزیشن سے عوام کیا توقع کر سکتی ہے۔ اگلے سات سال بھی یہ لوگ ایسے ہی بینر اٹھا کر کونے میں کھڑے ملیں گے۔