ہمیں احتجاج کا حق نہیں تو کہہ دیں جمہوریت ختم ہوگئی : عمران 

اسلام آباد (نوائے وقت رپورٹ+ اپنے سٹاف رپورٹر سے) سابق وزیراعظم عمران خان نے کہا ہے کہ یہ لوگ مہنگائی کم کرنے اور معیشت ٹھیک کرنے نہیں آئے۔ حکومت کا معیشت کو سنبھالنے کا کوئی پلان نہیں تھا۔ ان کی حکمت عملی صرف کرپشن کیسز ختم کرنا ہے۔ آصف علی زرداری کو نواز شریف نے جیل میں ڈالا۔ ملزم قاضی نہیں بن سکتا۔ ایسا کرنا ہے تو ہر ملزم کو کہیں اپنے کیس کا فیصلہ خود کرے۔ انہوں نے نیب کو ختم کر دیا ہے۔ ایف آئی اے میں خطرناک چیزیں ہو رہی ہیں‘ ایف آئی اے افسران اور مقصود چپڑاسی کو ہارٹ اٹیک ہوا۔ ڈاکٹر رضوان کا ہارٹ اٹیک سے انتقال ہوا۔ سب سے زیادہ خطرہ یہ ہے کہ یہ این آر او ٹو لیتے لیتے ملک اور اداروں کو تباہ کریں گے۔ جج ارشد ملک کا بھی ہارٹ اٹیک سے انتقال ہوا۔ ہمارے خلاف مہنگائی مہم چلائی گئی۔ امریکی سفیر کا دھمکی آمیز مراسلہ قومی سلامتی کمیٹی اور سپیکر کو دکھایا۔ خط صدر کو بھجوایا مداخلت ثابت ہوئی۔ آصف زرداری اور شہباز شریف اس سازش کا حصہ تھے۔ شہباز شریف ملک سنبھال نہیں سکتے تھے تو سازش کیوں کی؟۔ ہمارے آخری دو سال کی کارکردگی پچھلے 30 سالوں میں بہترین تھی۔ کہا تھا سازش کامیاب ہوئی تو معیشت عدم استحکام کا شکار ہو جائے گی۔ عمران خان نے کہا کہ ہمارے دور میں آٹا 55 روپے اور آج 70 روپے کلو ہے۔ چاول 150 اور گھی 200 روپے مہنگا ہو چکا ہے۔ بجلی آگے جا کر 30 سے 40 روپے فی یونٹ ہو جائے گی۔ سیمنٹ کی بوری ایک ہزار روپے کی ہو گئی ہے۔ دو مہینے میں جو مہنگائی ہوئی اتنی ہمارے ساڑھے تین سال میں نہیں ہوئی۔ مجھے لگتا ہے کہ یہ حکومت زیادہ دیر نہیں چل سکتی۔ یہ ایک سال کا نہیں صرف دو ماہ کا بجٹ ہے۔ یہ اپنے کیسز ختم کریں گے اور الیکشن میں دھاندلی کا انتظام کریں گے۔ حکومت الیکشن کمشن سے ملکر دھاندلی کی منصوبہ بندی کر رہی ہے۔ انہیں الیکشن جیتنے کیلئے بڑی سطح پر دھاندلی کرنا پڑے گی۔ اگلے الیکشن پر بھی سوال اٹھیں گے۔ عوام کو ان پر غصہ ہے۔ ان کیلئے الیکشن مہم چلانا مشکل ہے۔ ای وی ایم سے 90 فیصد دھاندلی ختم ہو جانی تھی۔ نیب قوانین میں ترامیم کے خلاف سپریم کورٹ جا رہے ہیں۔ ہمارے دور میں پٹرول 150 روپے لٹر تھا اب 210 کا ہے جو 270 تک پہنچے گا۔ تحریک انصاف اگلا پاور شو منصوبہ بندی کے تحت کرے گی۔ سپریم کورٹ سے اجازت لیں گے کہ کیا ہمیں پرامن احتجاج کی اجازت ہے۔ اگر ہمیں احتجاج کا حق نہیں تو کہہ دیں ملک میں جمہوریت ختم ہو گئی۔ عدالتیں بنیادی حقوق کا دفاع نہیں کریں گی تو اپنا وقار کھو دیں گی۔ عدالتیں فیصلوں کے ذریعے اپنا وقار قائم کرتی ہیں۔ جس طرح کا  تشدد اس حکومت نے کیا کوئی توقع نہیں کر رہا تھا۔ میں نے اپنی زندگی میں اتنا تشدد نہیں دیکھا۔ انہوں نے تین لانگ مارچ  کئے ہم نے کسی کو نہیں روکا۔ سارا ملک اور ادارے ٹرائل پر ہیں۔ ساری قوم نیوٹرلز کی طرف دیکھ رہی ہے۔ اپنے سٹاف رپورٹر سے کے مطابق  چیئرمین پاکستان تحریک عمران خان نے کہا ہے کہ امپورٹڈ سرکار کی جانب سے قبائلی اضلاع کے بجٹ میں کمی کی گئی ہے۔ عمران خان نے کہا کہ قبائلی اضلاع کی خصوصی ضروریات کے پیشِ نظر میری حکومت نے 3 گنا اضافے کیساتھ انکی فنڈنگ 131 ارب کی۔ امپورٹڈ حکومت نے بجٹ میں محض 110 ارب رکھتے ہوئے ترقیاتی بجٹ کم کیا۔ امپورٹڈ حکومت نے بے گھر آبادی کیلئے ایک پائی مختص کی نہ ہی موجودہ بجٹ میں ایک روپے کا اضافہ کیا۔ اس سے مجرموں کی سرکار کی نااہلی اور بدنیتی عیاں ہے۔

ای پیپر دی نیشن