مری(نامہ نگار خصوصی ) پٹرولیم مصنوعات اور بجلی کی قیمتوں میں حالیہ ہوشربا اضافے کے بعد جہاں غریب ،کم آمدن افراد اورسفیدپوش طبقہ سمیت ہر شعبہ ہائے زندگی بری طرح متاثر ہوئی ہے وہاں سیاحت کے شعبہ کو ناقبل تلافی نقصان پہنچا ہے ۔ ایسے میں یہاں سیاحوں کی آمد پر انتہائی محدود ہو کر رہ گئی ہے ۔ مہنگائی آسمان سے باتیں کررہی ہے روزانہ کی بنیاد پر اشیاء ضروریہ کی قیمتوں میں اضافے نے عوام کی زندگیاں اجیرن کردی ہیں جبکہ پانی کے شدیدبحران پیداہونے سے مساجد اورگھروں میں پانی کی شدید قلت نے پریشانیوں کومزید بڑھا دیا ہے جبکہ بجلی کی باربا رکی غیراعلانیہ لوڈشیڈنگ سے بھی عوام بہت تنگ ہوچکے ہیں۔ عوام کہتے ہیں پرانے پاکستان میں مسائل کے انبار نے ہمیں آئندہ آنے والے الیکشن میں اپنے ووٹ کے استعمال میں درست فیصلے کرنے کی ضرورت ہے ،مری کی ہوٹل انڈسٹری جو صرف سیاحت پر منحصر کرتی ہے اوراس شعبہ سے لاکھوں افراد کاروزگار وابستہ ہے جو مسائل کی وجہ سے بری طرح متاثر ہورہی ہے جبکہ دیگر کاروبارپر بھی منفی اثرات مرتب ہورہے ہیں،ٹرانسپورٹرز نے کرایوں میں من مانے اضافے کرکے سیاحوں اورمقامی لوگوں کی مشکلا ت بڑھادی ہیں۔موجودہ گرمائی سیزن میں ماضی کی نسبت بہت کم تعدادمیں سیاح مری کارخ کررہے ہیں جس کی وجہ صرف مہنگائی ہے ۔