حیدر آباد (نوائے وقت رپورٹ) سابق وزیراعظم شاہد خاقان عباسی اور سابق وزیر خزانہ مفتاح اسماعیل نے کہا ہے کہ ملک لوٹا جا رہا ہے‘ نظام نہ بدلا گیا تو حالات درست نہیں ہوں گے۔ شاہد خاقان عباسی نے کہا ہے کہ نظام کی خرابی اس نہج پر پہنچ گئی ہے کہ پورا ملک خطرے میں ہے۔ حیدر آباد میں سیمینار سے خطاب کرتے ہوئے شاہد خاقان عباسی نے کہا ہے کہ وفاق کے پاس خود کچھ نہیں، وہ سود ادا نہیں کر سکتا، اگلے سال سود مزید بڑھے گا کیونکہ مزید قرضہ لے لیا، آج ہم دفاعی اخراجات اضافی قرضہ لے کر ادا کر رہے ہیں، وفاق سے آپ حق مانگتے ہو وہ خود لاچار اور کنگال ہے۔ پارلیمنٹیرین وہ واحد طبقہ ہے جن کا ٹیکس ریکارڈ پبلک دیکھ سکتی ہے۔ سب سے بڑا انتظامی افسر وفاق کا افسر ہے۔ انگریز کا نظام ہم نے دل سے لگایا ہے۔ 99 فیصد قوانین حکومت اپنی سہولت کے لیے بناتی ہے۔ جس ملک میں الیکشن بھی مسائل کا حل نہ رہیں وہ آگے کیسے چلے گا، ہم نے صوبوں کو وسائل دے دیئے لیکن ذمہ داری نہیں دی۔ ہمارے سامنے ملک لوٹا جا رہا ہے لیکن ہم اور یہ نظام کچھ نہیں بولیں گے۔ مفتاح اسماعیل نے کہا کہ وفاق کے پاس کچھ نہیں وہ سود ادا نہیں کر سکتا۔ دفاعی اخراجات اضافی قرضہ لے کر پورے کئے جا رہے ہیں۔ اشرافیہ ایک فیصد ہے اور پاکستان کو کنٹرول کرتی ہے۔ مڈل کلاس 10 فیصد ہیں جو محنت کر کے پیسے کماتے ہیں۔ نوے فیصد پاکستانی غریب ہیں جنہیں ہم نے الگ کر دیا ہے۔ پہلے غریب کو امیر کرنا ہو گا تو پاکستان امیر ہو گا۔ آپ کا ایم این اے 6 لگژری گاڑیوں میں آتا ہے‘ کبھی پوچھا تیل کہاں سے آتا ہے۔