سرگودھا+ بھلوال (نمائندہ خصوصی+ نامہ نگار) سرگودھا کے قصبہ بھلوال کے علاقے سٹیلائٹ ٹاؤن میں کنویں کی صفائی کرتے زہریلی گیس سے 4 سینٹری ورکر 36 سالہ عرفان مسیح، 28 سالہ بابر مسیح، 28 سالہ نعیم مسیح، 32 سالہ رتن مسیح بے ہوش ہو کر گر پڑے۔ ریسکیواہلکاروںنے انہیں کنویں سے نکال کر ہسپتال منتقل کیا لیکن 3 سینٹری ورکرز المصطفیٰ ٹاؤن کا رتن مسیح اور سلیمان پورہ کا بابر مسیح اور عرفان مسیح ہلاک ہوگئے جبکہ چوتھے بے ہوش نعیم مسیح کو ٹی ایچ کیو ہسپتال سے تشویشناک حالت میں ڈی ایچ کیو ہسپتال سرگودھا ریفر کر دیا گیا۔مرنے والے ورکرز کی نعشیں ورثاء کے سپرد کر دی گئیں۔ انکے اہل خانہ کا کہنا ہے کہ سینٹری ورکرز کو حفاظتی سامان مہیا نہ کرنے کی وجہ سے یہ حادثہ پیش آیا۔ وزیراعلی پنجاب مریم نواز شریف نے واقعہ میں 3سینٹری ورکز کے ہلاک ہونے پر افسوس کا اظہار کیا ہے۔ انہوںنے متاثرہ سینٹی ورکر کو بہترین طبی امداد فراہم کرنے کی ہدایت کرتے ہوئے کمشنر سے واقعہ کی رپورٹ طلب کر لی ہے۔ علاوہ ازیں وزیربلدیات ذیشان رفیق نے اس افسوسناک واقعہ کے رونما ہونے پر بلدیہ کے 3افسروں کو معطل کردیا ہے۔انہوں نے پسماندگان سے اظہار افسوس بھی کیا۔حکومت پنجاب کی جانب سے ہلاک ہونے والے سینٹری ورکرز کے ورثاء کو 30,30 لاکھ روپے کے امدادی چیک دیئے گئے ہیں۔ واقعہ میں مرنے والوں کی تاحیات پنشن لگائی جائیگی جبکہ متاثرہ گھرانوں کے ایک فردنوکری دینے کا اعلان بھی کیا گیاہے۔صوبائی وزیر اقلیتی امور رمیش سنگھ نے ڈپٹی کمشنر سرگودھا اورنگزیب حیدر خان سے ٹیلیفونک رابطہ میں رپورٹ طلب کر کے حادثہ کی مکمل شفاف تحقیقات کا حکم دیا اور بچ جانے والے مزدور کو بہترین طبی سہولیات کی فراہم کرنے کی ہدایت کی ہے۔ پسماندہ خاندانوں سے اظہار ہمدردی کرتے ہوئے کہا کہ حکومت انکے دکھ میں برابر کی شریک ہے۔ اس واقعہ کے بعد سینٹری ورکرز نے میونسپل کمیٹی کے باہر دھرنا دیا اور ذمہ داروں کیخلاف کارروائی کا مطالبہ کیا۔ سابق اقلیتی ممبر میونسپل کمیٹی سکندر فرمان نے بھی وزیراعلیٰ پنجاب سے واقعہ کی تحقیقات کا مطالبہ کیا ہے۔ وزیراعظم کے معاون خصوصی فار ہیلتھ ڈاکٹر مختار بھرت نے پسماندگان کے گھر جا کر اہلخانہ سے تعزیت کا اظہار کیا ہے۔