لاہور (کامرس رپورٹر) پنجاب کا آئندہ مالی سال 2024-25ء کا بجٹ آج (جمعرات)13جون کو پیش کیا جائے گا، حکومت رواں مالی سال کا ضمنی بجٹ بھی ایوان میں پیش کرے گی۔ صوبائی وزیر خزانہ مجتبیٰ شجاع الرحمان پنجاب اسمبلی میں بجٹ پیش کریں گے جس کے لیے تمام انتظامات کو حتمی شکل دے دی گئی۔ بجٹ کو پنجاب اسمبلی میں پیش کئے جانے سے قبل وزیر اعلیٰ مریم نواز شریف کی زیر صدارت ہونے والے پنجاب کابینہ کے اجلاس میں پیش کر کے اس کی منظوری لی جائے گی۔ پنجاب کے بجٹ کا حجم 5390 ارب روپے رکھے جانے کا تخمینہ ہے، صوبائی ملازمین کی تنخواہوں اور پنشن میں وفاق کی پیروی کرتے ہوئے گریڈ ایک سے 16گریڈ کے لئے 25فیصد اور گریڈ 17 سے 22 گریڈ کے لئے 22فیصد اور پنشنرزکے لئے 20 فیصد اضافہ تجویز کیا جائے گا۔ ترقیاتی بجٹ کی مد میں842 ارب روپے مختص کرنے کی تجویز پیش کی جائے گی۔ رمضان پیکج کے لیے 30 ارب، سی بی ڈی کو 8 ارب، تعلیم کے لیے 600 ارب، صحت کے لیے 406 ارب روپے مختص کرنے کی تجویز پیش کی جائے گی۔ وزیر اعلی روشن گھرانہ کے لیے 9.8 ارب روپے، اپنی چھت اپنا گھر منصوبے کے تحت 7 ارب روپے مختص کئے جانے کا امکان ہے۔ گرین پاکستان انشیٹیو کے لیے 40 ارب روپے، صحافیوں کی فلاح و بہبود کے لئے انڈومنٹ فنڈ کے لئے 1 ارب روپے رکھے جانے کا تخمینہ ہے۔ صوبے کی اپنی آمدن کا تخمینہ 1027 ارب روپے لگایا گیا ہے۔ پنجاب ریونیو اتھارٹی کے لئے ٹیکس وصولی کا ہدف 300 ارب، بورڈ آف ریونیو کے لیے 105 ارب اور ایکسائز اینڈ ٹیکسیشن کو 55 ارب روپے کا ہدف دئیے جانے کا امکان ہے۔ آئندہ مالی سال کے بجٹ میں بیرونی قرضوں کی ادائیگی کے لیے 121 ارب روپے رکھے جائیں گے۔ غیر صوبائی محاصل میں پنجاب کا ہدف 558 ارب روپے رہنے کا امکان ہے۔ تنخواہوں کی مد میں 597 ارب، پنشن کی مد میں 447 ارب روپے اور سروس ڈلیوری پر اخراجات کا تخمینہ 841 ارب روپے کی تجویز پیش کی جائے گی۔ بجٹ اجلاس میں رواں مالی سال کا ضمنی بجٹ بھی پیش کیا جائے گا۔ پنجاب کابینہ کا اجلاس بھی آج (جمعرات) کے روز طلب کر لیا گیا ہے۔ نوائے وقت رپورٹ کے مطابق وزیر خزانہ پنجاب مجتبیٰ شجاع الرحمن آج پنجاب کا بجٹ پیش کریں گے۔ ترجمان کے مطابق پنجاب اسمبلی میں بجٹ سیشن کا آغاز آج 2 بجے ہو گا۔