اسلام آباد (وقارعباسی /وقائع نگار) سرکاری اداروں اور اثاثوں کی نجکاری کا ذکر کرتے ہوئے وزیر خزانہ نے کہا کہ ہم نے نجکاری کو کلیدی ترجیح بنانا ہے، ہم نا صرف پی آئی اے، روز ویلٹ ہوٹل، ہاؤس بلڈنگ فنانس کارپوریشن اور فرسٹ ویمن بینک جیسے اداروں کی جاری نجکاری میں تیزی لائیں گے بلکہ نجی شعبے میں سرمایہ کاری کے لیے دیگر ایس او ایز (سرکار کے زیر انتظام اداروں) کو پیش کرنے کا ٹھوس پروگرام بھی شروع کرنے جا رہے ہیں۔ ان کا کہنا تھا کہ پی آئی اے کی نجکاری میں 12 کمپنیوں نے دلچسپی کا اظہار کیا تھا اور 3 جون کو چھ کمپنیوں کو نجکاری کمیشن کے بورڈ نے پری کوالیفائی کیا، اگست 2024 کے پہلے ہفتے میں سرمایہ کاروں سے بولیاں منگوا لی جائیں گی جس کے بعد یہ سلسلہ پایہ تکمیل تک پہنچ جائے گا۔ انہوں نے بتایا کہ بین الاقوامی سطح پر رائج بہترین طریقوں پر عمل کرتے ہوئے حکومت ملک کے بڑے ہوائی اڈوں کو آؤٹ سورس کررہی ہے جس سے مسافروں کو بہترین سہولیات میسر آنے کے ساتھ ساتھ ہوائی اڈوں سے حاصل ہونے والی آمدن میں بھی اضافہ ہو گا، سب سے پہلے اسلام آباد ایئرپورٹ کو آؤٹ سورس کیا جائے گا اور پھر چھ ماہ بعد کراچی اور لاہور ایئرپورٹس کی آؤٹ سورسنگ کا آغاز کیا جائے گا۔
اگست میں پی آئی اے کی بولی، روز ویلٹ ہوٹل، ہاؤس بلڈنگ فنانس کی نجکاری تیز کرنے کا فیصلہ
Jun 13, 2024