اسلام آباد (نمائندہ خصوصی) فنانس بل کے تحت تنخواہ دار اور غیر تنخواہ دار طبقہ کے لیے ٹیکس کی شرحوں کو بڑھا دیا گیا ہے، تا ہم دونوں طبقہ کے لیے چھ لاکھ روپے آمدن کو انکم کو ٹیکس سے مستثنی رکھا گیا ہے۔ تنخواہ دار طبقہ کے لیے اس سے پہلے 6 سے 12 لاکھ روپے تک اڑھائی فیصد انکم ٹیکس تھا، اب 12 لاکھ روپے تک آمدن کا حامل افراد کو چھ لاکھ روپے سے زائد رقم کا پانچ فیصد ٹیکس کے طور پر دینا پڑے گا،، اس سے قبل 12 لاکھ سے 24 لاکھ روپے کی آمدن پر 12.5 فیصد کا انکم ٹیکس تھا، تو ہم اب اس سلیب کو تبدیل کیا گیا ہے اور اس سے 12 لاکھ سے 22 لاکھ روپے سالانہ کر دیا گیا ہے۔ اس لیپ میں اب 30 ہزار روپے بمعہ 12 لاکھ روپے سے زائد آمدن پر 15 فیصد مزید ٹیکس دینا پڑے گا، 24 لاکھ سے 36 لاکھ روپے تک کی سالانہ آمدن پر اس وقت 22 فیصد کے حساب سے ٹیکس لگتا ہے۔ اس لیب میں بھی تبدیلی کی گئی ہے اور 22 لاکھ روپے سے 32 لاکھ روپے کی ایک نئی سلیب قائم کر دی گئی ہے اب اس لیب میں ایک لاکھ 80 ہزار روپے ٹیکس دینے کے علاوہ 28 لاکھ روپے کی زائد آمدن پر 25 فیصد انکم ٹیکس دینا پڑے گا۔ تنخوادار طبقہ کے لیے انکم ٹیکس کی زیادہ سے زیادہ حد 35 فیصد برقرار رکھی گئی ہے۔
تنخواہ دار اور غیر تنخواہ دار طبقہ کے لیے ٹیکس بڑھ گئے، سالانہ6لاکھ آمدن تک چھوٹ
Jun 13, 2024