٭…بجٹ کا کل حجم 18ہزار 877ارب روپے ہے ،اس میں سے1500ارب روپے ترقیاتی پروگرام کے لئے رکھے گئے ہیں ٭…بجٹ کی ایک نمایاں خصوصیت سولر پینلز، انورٹرز اور بیٹریوں کے خام مال کی درآمد پر رعایات دے دی گئی ہے ،اس قبل ان پر ٹیکس لگانے کی بات کی جا رہی تھی
٭…بی آئی ایس پی کے بجٹ میں 27 فیصد اضافہ کیا گیا، بی ائی ایس پی کے لیے 593 ارب روپے رکھے گئے، اس سے فائدہ اٹھانے والوں کی تعداد ایک کروڑ کی جائے گی
٭…بجٹ میں سرکاری ملازمین کے لیے ایک نئی پینشن سکیم لانے کا اعلان کیا گیا، دفاع کے لیے 2122 ارب روپے رکھے گئے، سود ادا کرنے پر 9775 ارب روپے خرچ ہوں گے
٭… پبلک ارڈر اینڈ سیفٹی پر 283 ارب روپے خرچ کرنے کا فیصلہ، معاشی امور کے لیے 357 ارب روپے مختص کر دئے گئے، حکومت مختلف ایکوٹیز میں 34 ارب روپے سرمایہ لگائے گی
٭…پاور سیکٹر کے بجٹ کا بجٹ107ارب روپے سے بڑھ کر267ارب روپے ہو گیا
٭…ہیلتھ اینڈ پاپولیشن کے بجٹمیں 54 فی صد اضافہ کر دیا گیا
٭…پارلمینٹرینزکی سکیم کے لئے بجٹ16.7فی صد کی کمی کی گئی ہے،بجٹ90ارب سے75ارب کر دیا گیا
٭…آزاد کشمیر ،گلت وبلتستان کے لئے بجٹ میں2صد کا اضافہ کیا گیا
٭…ٹرائیبل ایریا کے لئے بجٹ 20.7فی صد کا اضافہ کیا گیا
٭…پانی کے سیکٹر کے بجٹ کو 106فی صد بڑھایا گیا ہے
٭… آئی ٹی کے بجٹ میں132فی صد کا اضافہ کیا گیا
وفاقی بجٹ2024-25کے نمایاں خد وخال
Jun 13, 2024