اسلام آباد (خبرنگار) وزیر خزانہ محمد اورنگزیب نے ایوان بالا میں مالیاتی بل اور سالانہ بجٹ گوشوارے کی نقل ایوان بالا میں پیش کی۔ پی ٹی آئی کے سینیٹرز نے احتجاج کیا اور حکومت مخالف نعرہ بازی بھی کی۔ قومی اسمبلی کا اجلاس ختم ہوتے ہی سینٹ کا اجلاس چیئرمین سینٹ یوسف رضا گیلانی کی زیر صدارت شروع ہوا۔ شبلی فراز نے کہا کہ بجٹ میں غریب عوام پر ٹیکسوں کا بوجھ ڈال دیا گیا۔ یہ بجٹ عوام کی کمر توڑ کر رکھ دے گا۔ جس کے جواب میں اسحاق ڈار نے کہا کہ اپوزیشن لیڈرز بجٹ کا پوسٹ مارٹم کرتے ہیں، ہم آپ کو اطمینان سے سنیں گے، کیا تنخواہوں اور پنشن میں اضافہ نہیں کرنا چاہئے تھا، تعمیری تنقید سر آنکھوں پر لیکن پوائنٹ سکورنگ نہیں ہونی چاہئے۔ سینٹ کا اجلاس کل صبح ساڑھے دس بجے تک کے لیے ملتوی کردیا گیا۔