ایران کے عبوری وزیر خارجہ علی باقری کنی نے اسرائیل کو لبنان کےخلاف جنگ شروع کرنے کے نتائج سے خبردار کیا ہے۔انہوں نے بدھ کے روز اخباری بیانات میں کہا کہ صیہونیوں کو 2000ء اور 2006ء کی شکستوں کی طرف نہیں لوٹنا چاہیے۔ ان کا اشارہ اسرائیل کی حزب اللہ کے خلاف جنگوں کی طرف تھاعلی باقری نے حماس اور حزب اللہ کا حوالہ دیتے ہوئے اس بات پر زورد یا کہ "فلسطین اور لبنان میں مزاحمت اتنی مضبوط ہے کہ وہ صیہونیوں کو اس کے کسی بھی ہدف کو حاصل کرنے کی اجازت نہیں دے گیایرانی عہدیدار کی طرف سے اسرائیل کو یہ تنبیہ یا مشورہ ایک ایسے وقت میں دیا ہے جب دوسری جانب لبنان اور اسرائیل کے درمیان سرحد پر حزب اللہ اور اسرائیل کے درمیان سخت کشیدگی پائی جاتی ہے۔بدھ کے روز اسرائیلی فوج نے لبنان کے اندر ایک فضائی حملے میں حزب اللہ کے چار جنگجوؤں کو ہلاک کیا جن میں سے ایک جنوبی سرحد کے علاقوں میں فوجی کارروائیوں کی ذمہ دار النصر یونٹ کا ذمہ دارطالب عبداللہ بھی شامل ہے۔گذشتہ برس اکتوبر کے بعد لبنان اور اسرائیل کی سرحد پر اسرائیلی حملوں میں 444 افراد ہلاک ہوئے ہیں جن میں 334 حزب اللہ کے جنگجو بتائے جاتے ہیں۔ اسرائیلی فوج کا کہنا ہے کہ اس نے حزب اللہ کے 320 جنگجوؤں کو ہلاک کیا ہے