یہ ”عظیم“ سیاستدان!

مکرمی! حضرت قائداعظم محمد علی جناحؒ ایک باوقار، بااصُول اور آپ عظیم سیاستدان تھے۔ آپ کی سیاست کا مرکز بھی آپﷺ کی حیات طیبّہ تھی۔ سیاست سمیت زندگی کے ہر میدان میں قائداعظم محمد علی جناحؒ خاتم النبین حضور نبی اکرمﷺ کی ذاتِ مقدمہ سے راہنمائی حاصل کرتے نظر آتے ہیں۔ اِسی جذبہ¿ عشقِ رسُول کی بدولت محمد علی جناحؒ ”قائداعظم“ کے لقب سے سرفراز ہوئے۔ یہی وجہ ہے کہ آج اپنے بیگانے سبھی قائداعظم محمد علی جناحؒ کی عظمتوں کے معترف ہیں اور کوئی بھی آپ کے کردار و عمل پر اُنگلی اُٹھانے کی جرا¿ت نہیں کر سکتا۔ ہونا تو یہ چاہئے تھا کہ پاکستانی سیاستدان بانی¿ پاکستان کے سنہری اصولوں کی پیروی کرتے اور قائداعظم کے پاکستان کو حقیقی معنوں میں اسلامی جمہوری فلاحی مملکت بنا کر اُن کے خواب کو شرمندہ تعبیر کرتے۔ مگر افسوس کہ ہمارے سیاستدانوں کے نزدیک سیاست کا مفہوم ہی بے اصُولی، لُوٹ مار اور جھُوٹ ہے۔ تجوریاں بھرنا اور جائیدادیں بنانا ہی اِن کے نزدیک ”سیاست“ ہے۔ عدالتوں کے فیصلوں کی توہین کرنا اور اُن پر عمل نہ کرنا اِن ”عظیم“ سیاستدانوں کا روزمّرہ کا معمول ہے۔ یہ سیاست کو عبادت سمجھ کر نہیں بلکہ ”پیشے“ اور ”کاروبار“ سمجھ کر اپناتے ہیں۔ عوامی مسائل سے اِن کا کوئی واسطہ ہی نہیں۔ کیا اِن کی موجودگی میں قائداعظم کا پاکستان حقیقی اسلامی جمہوری فلاحی ریاست بن پائے گا۔
(سَیّد رُوح الاَمین۔ 0333-5493850 )

ای پیپر دی نیشن