لیبیا میں کرنل معمر قذافی کی حامی فوج اورباغیوں کے درمیان معرکہ آرائی کے باعث اکثرعلاقے بدستور میدان جنگ کا منظر پیش کر رہے ہیں اور مختلف شہروں میں جھڑپوں کے دوران چار باغی ہلاک ہوگئے ہیں۔ معمر قذافی کی حامی فوج نےراس لانوف کے علاوہ قصبہ بن جواد پر قبضہ کرکے باغیوں کو پیچھے دھکیل دیا ہے۔ لیبیا کی باغی کونسل کے سربراہ مصطفیٰ ابدیل جلالی کا کہنا ہے کہ انڑنیشل کمیونٹی لیبیا کے بحری جہازوں اورلڑاکا ہوائی جہازوں پر پابندی عائد کرائیں۔ دوسری جانب امریکہ نے اپنے ایٹمی آبدوزاور بحری بیڑے کو لیبیا کے ساحل کے قریب جانے کا حکم جاری کر دیا ہے جبکہ امریکی فوج کی لیبیا کے ساحل کے قریب موجودگی سے اس بات کی امید کی جارہی ہے کہ علاقےمیں جلد نو فلائی زون قائم کردیا جائے گا۔ دارالحکومت طرابلس کے مغرب میں واقع زاویہ شہر میں موجود مغربی سفارت کاروں نے اس بات کی تصدیق کی ہے کہ زاویہ پر قذافی کی حامی فوج نے کئی دنوں کی بمباری کے بعد قبضہ کر لیا ۔ دوسری جانب لیبیا نے اس صورتحال پر فرانس کے ساتھ سفارتی تعلقات منقطع کردئیے ہیں جبکہ لیبیا کی حکومت نے غیر مشروط طور پر ہتھیار ڈالنے والے باغیوں کو عام معافی کی پیش کش بھی کی ہے ادھربرسلز میں ستائیس رکنی یورپی یونین کے اجلاس میںلیبیاکیخلاف فوجی کارروائی اور نوفلائی زون قرار دینے پر اتفاق نہیں ہوسکا، اجلاس کے بعد صدر ہوز مینویل بروسو نے میڈیا کو بتایا کہ اتحاد نے لیبیئن انویسمنٹ اتھارٹی، سینٹرل بینک، تین مالی اداروں اور کرنل معمر قذافی سمیت ستائیس افراد پر پابندیاں عائد کردی ہیں۔