لاہور (اویس قریشی سے) پاسپورٹ آفس قلعہ گجر سنگھ کے اسسٹنٹ ڈائریکٹر سمیت دیگر عملے کی مبینہ ملی بھگت سے کوئی پاسپورٹ رشوت لئے بغیر نہیں بن رہا اور بدقسمتی سے پولیس سمیت دیگر اداروں کے اشتہاریوں کے پاسپورٹ بھی ایجنٹ مافیا کے ذریعے بھاری معاوضہ کے عوض سرعام بن رہے ہیں جبکہ عام شہریوں کو صرف نذرانہ نہ دینے کی پاداش میں لمبی لمبی لائنوں میں لگنے پر مجبور کر دیا گیا۔ یہ باتیں قلعہ گجر سنگھ پاسپورٹ آفس کے باہر پاسپورٹ کے حصول کیلئے آئے ہوئے شہریوں نے سروے کے دوران کیں۔ شہریوں نے الزام لگایا کہ متعلقہ اے ڈی نے اپنا کارخاص ولایت نامی معمولی ملازم رکھا ہوا ہے جو سارے ”آپریشن“ روم کا کرتا دھرتا ہے سارے ایجنٹ اور پاسپورٹ آفس کے اہلکار بھی اس کو اسسٹنٹ ڈائریکٹر سمجھتے ہیں۔ ایجنٹ سرعام سسٹم کے اندر آکر امیدواروں کے ساتھ بیٹھے ہوتے ہیں۔ فی پاسپورٹ 7سے 8ہزار رشوت وصول کی جا رہی ہے۔ پیسے لینے والوں کا کہنا ہے کہ ہم کونسے سارے پیسے خود رکھتے ہیں حصہ اوپر تک جاتا ہے۔ متعدد شہریوں نے الزام لگایا ہے کہ پاسپورٹ کی واپسی کیلئے بھی اندر ایک مافیا متحرک ہے اور یہاں کا انچارج سرعام فی پاسپورٹ بغیر لائن لگے 4سو سے 5سو روپے وصول کر رہا ہے۔ پاسپورٹ اور امیگریشن کے اعلیٰ حکام کوئی نوٹس نہیں لے رہے جبکہ پاسپورٹ آفس کے حکام کا مﺅقف ہے کہ رشوت وصول کرنے کا الزام غلط ہے۔ البتہ کچھ ایجنٹ حضرات گڑبڑ کرتے ہیں انکے خلاف بھی ہم کارروائی کرتے ہیں۔