لاہور (رپورٹ۔ فرخ سعید خواجہ) بلوچستان کے چوٹی کے رہنما¶ں نے بلوچستان میں ابتر حالات کے باوجود عام انتخابات کے بروقت انعقاد کو ملکی سلامتی کے لئے ناگزیر قرار دیا ہے۔ گذشتہ روز نوائے وقت سے گفتگو کرتے ہوئے پشتون خواہ ملی عوامی پارٹی کے سربراہ محمود خان اچکزئی نے کہا کہ پاکستان بچانا ہے تو سنجیدگی کے ساتھ بلوچستان کے مسائل حل کرنا ہوں گے اس کے لئے تمام فریقوں کو ”آن بورڈ“ لینا پڑے گا۔ جہاں تک عام انتخابات کا تعلق ہے برے ترین حالات کے باوجود بلوچستان سمیت ملک بھر میں انتخابات کا انعقاد بروقت کرنا ضروری ہے۔ مسلم لیگ (ن) بلوچستان کے صدر سردار ثناءاللہ زہری نے کہا کہ عام انتخابات خواہ کسی بھی وجہ سے ملتوی کرنے کی کوشش ہوئی تو ملک بھر میں بالعموم اور بلوچستان میں بالخصوص بڑا نقصان ہو گا۔ انہوں نے کہا کہ یہ درست ہے کہ بلوچستان میں بہت بے چینی پائی جاتی ہے۔ امن و امان درست نہیں‘ لاپتہ افراد کے معاملے نے لوگوں کی زندگی اجیرن بنا رکھی ہے اور بہت سے لوگ چاہتے ہیں کہ بلوچستان میں الیکشن نہیں کروانے چاہئیں مگر میری سوچی سمجھی رائے ہے کہ حقیقی منتخب نمائندوں کی آنے والی حکومت ہی مسئلہ بلوچستان کو احسن انداز سے حل کر سکے گی۔ مسلم لیگ ہم خیال بلوچستان کے صدر میر مکرم زہری نے کہا ہے کہ بلوچستان کے ابتر حالات میں وہ سمجھنے سے قاصر ہیں کہ عام انتخابات کس طرح ہوں گے تاہم وہ اس حقیقت کو تسلیم کرتے ہیں کہ ملکی بحرانوں کا حل شفاف اور آزادانہ عام انتخابات ہی ہیں۔ انہوں نے کہا کہ مسلم لیگ ہم خیال ملک کے دیگر حصوں کی طرح بلوچستان میں بھی الیکشن لڑنے کے لئے پوری طرح تیار ہے۔ جمعیت علماءاسلام (ف) کے سیکرٹری جنرل سینیٹر مولانا عبدالغفور حیدری نے کہاکہ بلوچستان کے حالات خراب کرنے میں جن لوگوں کا ہاتھ رہا ہے وہ کسی سے پوشیدہ نہیں۔ اب وہ لوگ اپنی نالائقیوں پر پردہ ڈالنے کے لئے الیکشن ملتوی کرنے کے لئے بلوچستان کے حالات کو بہانہ بنائیں تو وہ ملکی استحکام کو نقصان پہنچانے کے بھی ذمہ دار قرار پائیں گے۔ انہوں نے کہا کہ عام انتخابات مئی میں ہو جانے چاہئیں تاکہ تازہ مینڈیٹ حاصل کرنے والے عوامی نمائندے ملک کو بچا سکیں۔