سینٹ: چیف الیکشن کمشنر کی غیر جانبداری پر داغ لگ گیا: چانڈیو‘ انتخابات کے التوا کی کوشش نہ کی جائے: جعفر اقبال

اسلام آباد (نامہ نگار + نوائے وقت نیوز + ایجنسیاں) سینٹ کا اجلاس ڈپٹی چیئرمین صابر بلوچ کی صدارت میں ہوا۔ وفاقی محتسب ادارتی اصلاحات بل منظور کیا گیا، سکیورٹی اینڈ ایکسچینج کمشن آف پاکستان ترمیمی بل بھی سینٹ نے متفقہ طور پر منظور کیا۔ بل وفاقی وزیر داخلہ سلیم مانڈوی والا نے پیش کیا۔ وفاقی وزیر سیاسی امور مولابخش چانڈیو نے الیکشن کمشن کے بعض ارکان کے بیانات کے حوالے سے تحریک التوا پر اظہار خیال کرتے ہوئے کہا کہ الیکشن کمشن نے آئین کی خلاف ورزی کرنے کا اعتراف کیا ہے۔ چیف الیکشن کمشنر جسٹس (ر) فخرالدین جی ابراہیم کی غیر جانبداری پر داغ لگ چکا ہے۔ انتخابی شیڈول جاری ہونے سے قبل بھرتیوں اور ترقیاتی فنڈز پر پابندیاں کیوں لگائی گئیں۔ سیاستدانوں کا احتساب عوام کریں گے، مسلم لیگ (ن) کے سینیٹر جعفر اقبال نے کہا کہ ہر ادارے کو آئین اور قانون کے دائرے میں رہ کر کام کرنا چاہئے۔ الیکشن کمشن کے کسی ممبر کے خیالات پر تنقید کی ضرورت نہیں، نئی جنگ جو شروع ہو رہی ہے اس کی آڑ میں انتخابات ملتوی کرانے کی کوشش نہ کی جائے۔ سینیٹر سعید غنی نے کہا کہ الیکشن کمشن قوانین کے مطابق فرائض انجام دینے کا پابند ہے، الیکشن کمشن پابندیاں لگانا چاہتا ہے کہ لوگوں کو الیکشن لڑنے کے قابل ہی نہ چھوڑا جائے۔ سینیٹر محسن لغاری نے کہا ہے کہ صوبائی حکومتیں مقامی حکومتوں کے نظام کے حوالے سے فیصلے کرنے میں آزاد ہیں۔ یہ ان پر منحصر ہے کہ وہ مشرف کا ناظم والا نظام لانا چاہتے ہیں یا ضیاءوالا بلدیاتی نظام، سندھ حکومت نے ضیاءالحق والا بلدیاتی نظام لاگو کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔ قائد ایوان جہانگیر بدر نے کہا ہے کہ مقامی حکومتوں کے انتخابات صوبوں اور الیکشن کمشن نے کرانے ہیں، سینٹ کا اس معاملے سے کوئی تعلق نہیں۔ مقامی حکومتوں کے انتخابات صوبائی معاملہ ہے۔ مسلم لیگ (ن) کے سینیٹر جعفر اقبال نے کہا ہے کہ ہر ادارے کو آئین اور قانون کے دائرے میں رہ کر کام کرنے کی ضرورت ہے‘ الیکشن کمشن کے کسی ممبر کے خیالات پر تنقید کی ضرورت نہیں‘ الیکشن ملتوی کرنے کی کوشش نہ کی جائے۔ اگر الیکشن کمشن نے کہا ہے کہ کوئی چور‘ بھتہ مافیا اسمبلیوں میں نہ آئے تو ہمیں تو اس کی تائید کرنی چاہئے۔ وزیر مملک برائے داخلہ امتیاز صفدر وڑائچ نے کہا دہشت گردی کے خلاف جنگ میں پاکستان کو 69 ارب ڈالر کا نقصان ہوا ہے‘ کولیشن سپورٹ فنڈ کی مد میں کوئی فنڈ وصول نہیں ہوا۔ وفاقی دارالحکومت اسلام آباد میں مارچ 2008ءسے 2011ءکے دوران دہشت گردی کے 18 مقدمات رجسٹرڈ ہوئے۔ وزیر مملکت برائے دفاع سردار سلیم حیدر نے ایوان کو بتایا کہ پی آئی اے کی حالت کو بہتر بنانے کے لئے بزنس پلان منظور کر لیا گیا ہے‘ پی آئی اے کے پاس 38 طیارے ہیں جن میں سے 24 کام کر رہے ہیں، 8 کی مرمت کا کام جاری ہے جبکہ 6 مکمل طور پر ناکارہ ہیں۔ سینٹ میں میڈیکل اینڈ ڈینٹل کونسل ترمیمی آرڈیننس 2013ءمیں پیش کر دیا گیا۔ سینےٹر مولا بخش چانڈےو نے کہا کہ رسمی کارروائی کو پورا نہ کرنا آئےن کی خلاف ورزی ہے، انہوں نے کہا کہ الےکشن کمشن کی وضاحت آئی ہے کہ کاغذات نامزدگی کی چھپائی کےلئے صدر کی اجازت رسمی کارروائی ہے، اس طرح تو حلف اٹھانا بھی رسمی کارروائی ہے پھر حلف لےنے کا سلسلہ بند کر دےا جائے۔ انہوں نے کہا کہ الےکشن کمشن کو اپنے دائرہ اختےار سے تجاوز نہےں کرنا چاہئے۔ سینےٹر محسن لغاری نے نکتہ اعتراض پر کہا کہ آئےن کے آرٹےکل 218، 219 کے تحت لوکل گورنمنٹ کے انتخابات کا بھی آئےن مےں اتنا ہی حصہ ہے جتنا دوسرے الےکشن کا ہے، آئےن کے تحت رےاست لوکل گورنمنٹ کے بغےر مکمل نہےں ہو سکتی۔ سینےٹر مشاہد حسےن سےد نے نکتہ اعتراض پر کہا کہ اےران پاکستان گےس پائپ لائن منصوبہ اور گوادر پورٹ کی چائنہ کو حوالگی حکومت کے اہم فےصلے ہےں جس پر حکومت مبارکباد کی مستحق ہے۔ انہوں نے کہا کہ حکومت نے تمام تر بےرونی دباو¿ کو مسترد کرتے ہوئے اےران کےساتھ معاہدہ کےا جسکے مستقبل مےں ثمرات ملےں گے۔ مشاہد اللہ خان نے کہا کہ اےران پاکستان گےس پائپ لائن منصوبے پر پارلیمنٹ کو اعتماد مےں نہےں لےا گےا، مسلم لےگ (ن) اس معاہدے کا جائزہ لے گی اور قومی مفاد مےں فیصلہ کیا جائے گا۔ کراچی مےں ٹارگٹ کلنگ مےں حکومت ملوث ہے، حکومت اب سندھ کے الےکشن بھی چرانا چاہتی ہے۔ وزیر داخلہ رحمن ملک نے اپنے تحریری جواب میں کہا کہ نادرا نے 6 لاکھ 27 ہزار سمارٹ قومی شناختی کارڈ ز جاری کئے۔ سال 2008ءسے 2011ءکے دوران اسلام آباد میں دہشت گردی کے 18 واقعات ہوئے۔ خیبر پی کے میں 493، بلوچستان میں 1155 اور آزاد کشمیر میں 76 افراد جاںبحق ہوئے۔ مذکورہ عرصہ کے دوران سندھ میں دہشت گردی کے واقعات میں 128 افراد جاںبحق ہوئے۔ گذشتہ 5 سالوں کے دوران اسلام آباد میں 51 قتل، 90 اغوا اور ڈکیتی کے 4 مقدمات درج ہوئے۔ بی بی سی ڈاٹ کام کے مطابق صدر پاکستان آصف زرداری کے ترجمان سینیٹر فرحت اللہ بابر نے بی بی سی سے بات کرتے ہوئے کہا کہ الیکشن ملتوی ہونے کا کوئی جواز نہیں ہے اور چار روز میں یہ خدشات دم توڑ جائیں گے۔ حکومتی حلقوں میں پہلے مچمود خان اچکزئی اور عبدالحفیظ شیخ کے نام لئے جاتے رہے لیکن فرحت اللہ بابر نے کہا کہ اب نگران وزیراعظم کے لئے اور نام بھی ہیں جس کی تفصیل انہوں نے نہیں بتائی لیکن وثوق سے کہا کہ ہم نگران وزیراعظم کے لئے ایسے افراد کے نام پیش کریں گے جن پر کسی کو اعتراض نہیں ہو گا اور وہ ایک سرپرائز ہو گا۔ 

ای پیپر دی نیشن

آج کی شخصیت۔۔۔۔ جبار مرزا 

جب آپ کبھی کسی کے لیے بہت کچھ کہنا چاہ رہے ہوتے ہیں لفظ کہیں بھاگ جاتے ہیں ہمیں کوئی ایسے الفظ ملتے ہی نہیں جو اس شخصیت پر کہہ ...