پشاور(آن لائن) وفاقی حکومت اور مسلح افواج کو کسی پرائیویٹ فوجی تنظیم کے ساتھ امن معاہدے کا کوئی آئینی اختیار نہیں لہذا وفاقی حکومت کو کسی فوجی تنظیم کے ساتھ امن مذاکرات سے منع کردیا جائے۔ پشاور ہائیکورٹ میں دائر شدہ ایک رٹ پٹیشن میں کہا گیا کہ آئین کا آرٹیکل 256کسی ایسی تنظیم کو برداشت نہیںکرتا جو فوجی کارروائی کی اہل ہو اور ایسی تنظیم کے ساتھ امن سمجھوتہ پاکستان کی سلامتی پر سمجھوتے کے مترادف ہے۔ درخواست گزار نے کہا گورنر خیبر پی کے کو تبدیل کیا جائے۔ عمائدین کی صوبائی گورنر سے ملاقات آئین کی صریح خلاف ورزی ہے۔