گوجرانوالہ (نمائندہ خصوصی) انسداد دہشت گردی کی عدالت کے جج اتفاق عباسی نے تھانہ صدر کے علاقہ پپلی والہ میں 12 افراد کے اجتماعی قتل جس میں مخالفین کوہلاک کرکے نعشوں کو گھروں سمیت نذر آتش کردیاگیاتھا کا فیصلہ سناتے ہوئے 19 افراد کو جرم ثابت ہوجانے پر چوبیس چوبیس مرتبہ سزائے موت جبکہ 20 ویں نابالغ ملزم کو چوبیس مرتبہ عمرقید کی سزا کا حکم دیا ہے۔ خصوصی عدالت نے زیر دفعہ 436 اور 7ڈی کے تحت ہر بیس ملزمان کو دو دو مرتبہ عمر قید جبکہ چار دوسری دفعات کے تحت مجموعی طور پر چھبیس چھبیس برس قید کی سزا بھی سنائی ہے۔ علاوہ ازیں ہر بیس ملزمان کوایک ایک لاکھ روپے معاوضہ بھی مقتولین کے ورثاء کوادا کرنا ہوگا۔ خصوصی جج نے اپنے فیصلے میں سات افراد کو شک کا فائدہ دے کر بری کردیاہے جبکہ چھ افراد کے دائمی وارنٹ گرفتاری بھی جاری کردئیے ہیں۔ سزائے موت پانے والوں میں عمران‘ نعمان‘ اسحاق‘ اصغر‘ الیاس‘ ذکاء اللہ‘ گلفام ایڈووکیٹ‘ مدثر‘ خورشید‘ غلام نبی‘ ارشد‘ سفیان‘ انصر‘ عبدالرزاق‘ وقار‘ عامر‘ اشفاق‘ اشرف‘ احسن‘ شفقت اور نابالغ تنویر عرف تیرو شامل ہیں۔ شک کے فائدہ پر بری کئے جانے والوں میں سکینہ بی بی‘ سیماں بی بی‘ ڈاکٹر سجاد‘ کاشف‘ ریاض‘ شہباز اور کاشف عرف قاسم اور دائمی وارنٹ گرفتاری کے اجراء میں امجد‘ محسن‘ زبیر‘ رضوان‘ افتخار اور جمیل کے نام شامل ہیں۔ استغاثہ کے مطابق شاملاٹ اراضی پر بنی کمرشل دکانوں کی مسماری کے تنازعہ پر مقتول فریق نے سیف اللہ اور اس کے بھانجے عثمان کو ہلاک کردیاتھا جس کا بدلہ چکانے کے لئے 29 دسمبر2011 کو ملزمان نے مخالفین کے گھروں میں گھس کر تین خواتین اور سات بچوں سمیت بارہ افراد کو اندھا دھند فائرنگ سے نہ صرف ہلاک کردیا تھا بلکہ پٹرول چھڑک کر نعشوں کو گھروں سمیت جلا ڈالا تھا۔