لاہور (خصوصی نامہ نگار) امیر جماعۃ الدعوۃ پروفیسر حافظ محمد سعید کی قیادت میں وفد نے جماعت اسلامی کے سربراہ سید منور حسن سے ملاقات کی جس میںاس بات پراتفاق رائے کا اظہار کیا گیا کہ وطن عزیز کو سیکولرازم کی بھینٹ چڑھانے کی سازشوں کا متحد ہو کر مقابلہ کیا جائے گا۔ ملک گیر سطح پر احیائے نظریہ پاکستان مہم کو مزید منظم انداز میں آگے بڑھایا جائے گا۔ منصورہ میں ہونے والی ملاقات کے دوران جماعت اسلامی کے نائب امیر محمد اسلم سلیمی، ڈائریکٹر معارف اسلامی حافظ محمد ادریس، ڈاکٹر محمد کمال، ڈاکٹر فرید احمد پراچہ، جماعۃ الدعوۃ کے مرکزی رہنما مولانا امیر حمزہ، قاری محمد یعقوب شیخ اور مزمل اقبال ہاشمی موجود تھے۔ حافظ محمد سعید نے سید منور حسن کو ملک بھر میں چلائی جانے والی احیائے نظریہ پاکستان مہم کے متعلق مشاورت کی اور کہاکہ پاکستان دوقومی نظریہ کی بنیاد پر معرض وجود میں آیا تھا لیکن آج منظم منصوبہ بندی کے تحت اس نظریہ کو نوجوان نسل کے ذہنوں سے نکالنے کی کوششیں کی جا رہی ہیں۔ اس مقصد کیلئے بے پناہ وسائل خرچ کئے جارہے ہیں۔ ضرورت اس امر کی ہے کہ ملک بھر کی مذہبی و سیاسی جماعتیں کلمہ طیبہ کی بنیاد پر لاکھوں جانوں کا نذرانہ پیش کر کے حاصل کئے جانے والے ملک کی بنیادوں کو کھوکھلا کرنے کی سازشوں کو متحد ہو کر ناکام بنائیں۔ نوجوان نسل کو نظریہ پاکستان اور قیام پاکستان کے مقاصد سے آگاہ کیاجائے تاکہ وہ اسلام اور پاکستان کے دفاع کیلئے بھرپور کردار ادا کر سکے۔ سید منور حسن نے اس مہم کو خوش آئند قرار دیا اور بھرپور تعاون کی یقین دہائی کرائی۔ سید منور حسن،حافظ محمد سعید اور دیگر رہنمائوں نے اس بات پر اتفاق کیا کہ اسلام دشمن قوتوں نے پاکستان میں سیکولرازم کو فروغ دینے کیلئے باقاعدہ تحریک شروع کر رکھی ہے۔ ملک کا اسلامی تشخص ختم کرنے اور نوجوان نسل کو دین سے دور کرنے کی کوششیںکی جارہی ہیں۔ ان سازشوں کے خاتمے اتحاد و یکجہتی کا ماحول پیدا کرنے کیلئے متفقہ طور پر جدوجہد کرنا وقت کی بہت بڑی ضرور ت ہے۔ انہوں نے کہاکہ جب پاکستان بنا تھا تو پوری قوم پاکستان کا مطلب کیا‘ لاالہ الااللہ کے نعرہ پر متحد ہوئی جس سے فرقہ واریت ختم ہو گئی اور کمزور پاکستان طاقتور ملک کے طور پر دنیا کے سامنے آیا۔ اس وقت بھی جب ملک سنگین مسائل سے دوچار ہے، لوگوں میں شدید مایوسی اور بے چینی پائی جاتی ہے، مسائل کا کوئی حل نظر نہیں آرہا، انہیں یہ بات سمجھانے کی ضرورت ہے کہ جب تک ہم پاکستان کے اسی بنیادی نظریہ پر ایک بار پھر سے عمل پیرا نہیں ہوں گے ملک کو درپیش مسائل کا حل ممکن نہیں۔